اسلام آباد (پی این آئی ) گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے بغیر پروٹوکول کے اسلام آباد میں مختلف علاقوں کا دورہ کیا تو مختلف قسم کی قیاس آرائیاں جنم لینے لگ گئیں۔کیونکہ حال ہی میں وفاقی وزیر اسد عمر نے یہ بیان دیا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کے کام میں رکاوٹ آئے تو وہ اسمبلیاں توڑ دیں گے۔اب یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آخر اسد عمر کا اشارہ کس کی طرف تھا۔مقامی اخبار کی رپورٹ کے مطابق اسمبلیاں توڑنے کے بعد ظاہر ہے ملک وسط مدتی انتخابات کی طرف ہی جائے گا اور وزیراعظم کی سرگرمیوں کی نوعیت بظاہر اسی بات کی غمازی کرتی ہے کہ وہ ایسا کر سکتے ہیں۔جب کہ وفاقی دار الحکومت میں تو یہ بات یقین سے کہی جا رہی ہے کہ وزیراعظم نے انتخابات کی تیاریاں کر رہے ہیں کیونکہ اتوار کو اسلام آباد میں سیکیورٹی اور پروٹوکول کے بغیر مختلف علاقوں کا دورہ بحیثیت وزیراعظم اس نوعیت کا پہلا واقعہ ہے۔جبکہ یہ خیال کیا جارہا ہے کہ وزیراعظم کسی بھی مرحلے میں کوئی سرپرائز دے سکتے ہیں لیکن اس حوالے سے ان کا سعودی عرب کا دورہ انتہائی اہم ہیں۔اس حوالے سے ان کا دورہ سعودی عرب کے نتائج پر خاصہ انحصار ہوگا۔یہ بھی کہا جارہا ہے کہ عمران خان کے فیصلوں کے بارے میں کوئی پیشگی دعویٰ نہیں کیا جاسکتا کیونکہ ان کی مثال تاش کے کھلاڑی کی طرح ہے جو اپنے پتے سینے سے لگا کر کھیلتا ہے اور اس کو کچھ علم نہیں ہوتا۔یہاں واضح رہے کہ گذشتہ روز دورے کے دوران وزیراعظم عمران خان اپنی گاڑی خود چلا رہے تھے ، وزیراعظم کے ہمراہ چیئرمین سی ڈی اے عامر احمد علی بھی موجود تھے ، تاہم وزیراعظم کے ساتھ وزیراعظم آفس کے عملے کا کوئی اہلکار نہیں تھا۔ بتایا گیا کہ وزیراعظم نے ارجنٹائن پارک ، ٹریل فائیو ، مرغزار اور مارگلہ روڈ کا دورہ کیا اور شجرکاری مہم میں لگائے گئے پودوں کو بھی چیک کیا ، اس کے علاوہ وزیراعظم نے اسلام آباد میں مرمت کی گئی سڑکوں کا معائنہ بھی کیا جب کہ وزیراعظم کو چیئرمین سی ڈی اے نے ترقیاتی کاموں پر بریفنگ دی ، وزیراعظم نے مختلف عوامی مقامات پر کورونا ایس او پیز پر عملدرآمد کا جائزہ بھی لیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے جی 11مرکز کا بھی دورہ کیا ، وزیراعظم نے مختلف دکانداروں اور ریڑھی بانوں سے ان کے مسائل پوچھے اور وزیراعظم عمران خان کی ریڑھی بانوں کو ماسک پہننے کی بھی ہدایت کی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں