لاہور(آئی این پی ) معاون خصوصی پنجاب فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ کرپٹ شاہی خاندان کی جعلی راجکماری کے نزدیک ان کے ابا جی، چچا اور رانا ثنااللہ کی بیوروکریٹس اور انکی اولادوں کو دی گئی دھمکیاں حلال جبکہ اے سی کی دانستہ کوتاہی کی نشاندہی کرنا حرام ہے! عوام جان چکے شاہی خاندان کے کرپٹ لٹیروں کا مقصد کرپشن بچانا جبکہ ہمارا مقصد عوامی مفاد کا تحفظ ہے۔ اسسٹنٹ کمشنر سیالکوٹ کے معاملے پر مریم نواز کی تنقید پر ردعمل دیتے ہوئے فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ تحریک انصاف حکومت مافیا کے خلاف جنگ جاری رکھے ہوئے ہے۔ کھوکھلے دعوں سے میڈیا کے سامنے شوبازیوں کے برعکس بزدار حکومت حقیقی عوامی خدمت کا سفر جاری رکھے ہوئے ہے، چھاپہ مار کارروائیوں میں ناجائز منافع خوروں، ذخیرہ اندوزوں کی گرفتاریاں، جرمانے اور مقدمات کا اندراج کیا جارہا ہے۔۔۔۔۔۔
حکومت کا الیکشن ایکٹ میں 49 تبدیلیاں کرنے کا فیصلہ ،اپوزیشن ووٹنگ مشینوں کا ماڈل خود منتخب کرے، پیش کش کر دی گئی
اسلام آ باد (آئی این پی ) وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ عمران خان نے وزرات عظمی کا عہدہ سنبھالنے کے بعد پارلیمنٹ میں پہلی تقریر کے دوران اپوزیشن لیڈر شہباز شریف سے ملاقات میں انتخابی اصلاحات کیلیے کمیشن بنانے پر آمادگی کا اظہار کیا اور پہلے دن ہی پارلیمانی کمیٹی بنادی تھی، انتخابات کے بعد دھاندلی کا الزام دور کرنے کے لیے اصلاحات کا عمل نہیں کیا تو سیاسی اور جمہوری ترقی رک جائے گی، ہم انتخابی اصلاحات تجویز کررہے ہیں جس میں ٹیکنالوجی شامل ہے۔ اسلام آباد میں بابر اعوان کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ انتخابی دھاندلی کا قصہ ہمیشہ کے لیے ختم کرنے کے لیے کمیٹی بنائی گئی اور اسی کمیٹی کو سابقہ دور حکومت میں 4 برس لگے تھے۔ فواد چوہدری نے کہا کہ اس کمیٹی کو تشکیل دینے کے لیے دھرنے دینے پڑے اور احتجاج کرنا پڑا لیکن ہم نے پہلے دن ہی کمیٹی بنادی۔ انہوں نے کراچی کے حلقہ این اے 249 کے انتخاب سے متعلق کہا کہ مسلم لیگ (ن)کی جانب سے پیپلز پارٹی پر انتخابی دھاندلی کا الزام لگایا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے حالیہ سینیٹ انتخاب اوپن بیلٹ کروانے کے لیے بھرپور زور دیا لیکن مسلم لیگ (ن)اور پیپلز پارٹی نے مخالفت کی۔ فواد چوہدری نے کہا کہ یہ دونوں وہ پارٹیاں ہیں جہنوں نے 2006 میں میثاق جمہوریت میں اتقاق رائے کیا کہ سینیٹ کے انتخاب اوپن بیلٹ ہوں گے، مسلم لیگ(ن) 2015 میں قانون سازی لے کر آئی ووٹ اوپن ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ لیکن جب وزیر اعظم عمران خان نے اوپن بیلٹ کی بات کی تو انہوں نے مخالفت کردی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے رہنما یوسف رضا گیلانی کو سینیٹ کے انتخاب جتوایا گیا لیکن وہ سینیٹ چیئرمین کے لیے منتخب نہیں ہوسکے، وہ ہم سب کے سامنے ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات کے بعد دھاندلی کا الزام دور کرنے کے لیے اصلاحات کا عمل نہیں کیا تو سیاسی اور جمہوری ترقی رک جائے گی۔ فواد چوہدری نے کہا کہ ہم انتخابی اصلاحات تجویز کررہے ہیں جس میں ٹیکنالوجی شامل ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ انتخابی اصلاحات کے لیے اپوزیشن سے درخواست وزیر اعظم، اسپیکر قومی اسمبلی اور وفاقی وزرا کررہیہیں، آپ کہتے ہیں کہ بات چیت کے لیے بھی تیار نہیں اور الیکشن کمیشن انتخابی اصلاحات کا بیڑا اٹھائے۔ اس موقع پر بابر اعوان کا کہنا تھا کہ دھاندلی کے الزامات کو ہمیشہ کیلئے ختم کرنا چاہتے ہیں، دو آپشنز ہیں کہ جیسا سسٹم چل رہا ہے چلنے دیں یا اس کو تبدیل کریں، وزیراعظم عمران خان نے دوسرا راستہ اپنایا اور انتخابی نظام کو ٹھیک کرنے کا بیڑا اٹھایا لہذا الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے استعمال کے لیے سیکشن ایک سو تین میں ترمیم کرنے جارہے ہیں، انتخابی اصلاحات نہ ہوئی تو آئینی اداروں پر عدم اعتماد کا بحران پیدا ہوجائے گا۔ بابر اعوان نے کہا کہ پاکستان میں جدید دھاندلی کا طوفان 2013 میں اٹھا، 2013 میں 22 سیاسی جماعتوں نے اس کو آر او کا الیکشن کہا جب کہ الیکشن ایکٹ 2017 کو خود بنانے والوں نے کہا ٹھیک نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کو ہم الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے ماڈل دکھائیں گے جس کو وہ خود منتخب کریں، الیکٹرانک مشین ماڈل پی ٹی آئی نے نہیں بنائے بلکہ قومی اداروں نے بنائے ہیں۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں