انتخابی قوانین میں تبدیلی کے لیے ن لیگ نے حکومت کو تعاون کی پیش کش کر دی

اسلام آباد (آئی این پی) پاکستان مسلم لیگ( ن) کے جنرل سیکرٹری احسن اقبال نے حکومت کو ناقابل اعتبار قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ فیٹف اور نیب قوانین پر حکومت کے ساتھ بات چیت کرکے دیکھ لیا ۔ ہر دفعہ این آر او کا ڈرامہ کیا گیا ۔ اب ہم الیکشن اصلاحات کے لئے بیٹھے تو یہ کوئی نیا ناٹک نکال لینگے ۔ حکومت سے کسی قسم کی بات چیت کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ۔ انتخابی اصلاحات ہر سیاسی پارٹی کی ضرورت ہے ۔ اس کا واحد حل یہی ہے حکومت اپنی تجاویز الیکشن کمیشن میں جمع کروائے، اتوار کو نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن تمام سیاسی پارٹیوں کو بلائے اور ان کی رائے لے ۔ شفاف الیکشن کرانا الیکشن کمیشن کی ہی ذمہ داری ہے ۔ مکمل ہم آہنگی کے ساتھ جن قوانین میں تبدیلی کی ضرورت ہو گی ہم کرنے کے لئے تیار ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ قانون سازی پارلیمنٹ میں ہی ہونی چاہیے لیکن اس حکومت نے پارلیمنٹ کو بھی متنازعہ بنا لیا ہے ۔ اس لئے الیکشن کمیشن میں تمام پارٹیوں کی متفقہ رائے لینے کا کہا جا رہا ہے ۔ اس حکومت نے تمام حکومتی اداروں کو بے توقیر کر دیا ہے ۔ سپیکر قومی اسمبلی اراکین اسمبلی کے حقوق تک کی پاسداری نہیں کر سکتے ۔ میں چھ الیکشن لڑ چکا ہوں ۔ ہمارے انتخابی قوانین میں کوئی سقم نہیں ۔ ریاست غیر جانبدار نہیں اس لئے انتخابات متنازع ہوتے ہیں ۔جب تک ریاستی ادارے غیر جانبدار نہیں ہوتے دنیا کے بہترین قوانین بھی بے کارہونگے ۔ریاست غیر جانبدار ہو جائے تو انہیں قوانین میں شفاف انتخابات ہو سکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بات انتخابی اصلاحات کی نہیں بات الیکٹرونگ ووٹنگ مشین کی کسٹڈی کی ہے ۔ جس کی پاس وہ مشین ہوگی وہ جتنے چاہے من پسند پارٹی کو ووٹ دے سکتا ہے ۔ حکومت کورونا ویکسین تو خرید نہیں سکتی اس ووٹنگ مشین کو چلانے کے لئے سٹاف کہاں سے لائے گی۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں