کراچی(آن لائن) سا بق وزیراعظم پاکستان اور مسلم لیگ ن کے سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری اپنے قد کے مطابق بات کریں۔پیپلزپارٹی این اے 249 میں چوتھے نمبر پر بھی نہیں تھی وہ کیسے الیکشن میں کامیاب ہوگئی ؟کراچی کے علاقے کارساز میں واقع مسلم لیگ ن کے دفتر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ این اے 249 کا ضمنی الیکشن متنازع ہوچکا ہے۔ 100 سے زائد فارم 45 ایسے ہیں جن پر پریذائیڈنگ آفیسر کے دستخط نہیں۔ کچھ فارم 45 میں مختلف غلطیاں ہیں، انہیں بھی کوئی پوچھنے والا نہیں، ابھی تک الیکشن کمیشن نے ہمیں فارم 45 کی کاپی فراہم نہیں کی، جتنی تفصیلات ہم نے حاصل کیں ان میں ہمارے نمبر الیکشن کے غیر حتمی نتیجے سے بڑھ گئے ہیں۔ ووٹنگ کی شرح 5 فیصد سے کم ہو اور دیگر شبہات ہوں تو دوبارہ گنتی کا قانون موجود ہے، ہماری بات کی تائید ٹی ایل پی والے بھی کریں گے،تحریک لبیک پاکستان کے حساب سے 146 پولنگ اسٹیشن باقی ہیں،انہوں نے کہا کہ جو جماعت چوتھے نمبر پر بھی نہیں تھی وہ کیسے الیکشن میں کامیاب ہوگئی؟ جو لوگ جیتے ہیں وہ پریس کانفرنس کر رہے ہیں، ہمیں دال میں کالا نظر آ رہا ہے، ہمیں معلوم ہو گیا ہے کہ پیپلز پارٹی کے عزائم کیا ہیں۔ اس الیکشن میں صوبائی حکومت براہ راست ملوث رہی ہے، عوام کو مایوسی ہوتی ہے کہ ووٹ کسی اور کو دیا اور جیت کوئی اور گیا، بلاول بھٹو کو چاہیئے کہ وہ اپنے قد کے مطابق بات کریں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ حلقہ این اے 249 کے ضمنی انتخاب کے معاملے میں اتنی بے ضابطگیاں ہیں کہ دوبارہ گنتی کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے، اس حلقے کے 34 پولنگ اسٹیشن کے واٹس ایپ رزلٹ ریٹرننگ افسران کے پاس نہیں آئے۔ ایک حلقے کا الیکشن پورا الیکشن کمیشن دیکھ رہا ہوتا ہے، الیکشن شفاف نہ رکھا جائے تو سوال کھڑے ہوتے ہیں، جس دن الیکشن ہوا اس دن ہم پولنگ افسر سجاد خٹک کے پاس گئے، پولنگ افسر سے کہا کہ رات کے 2 بج گئے اور ابھی تک نتیجہ نہیں آیا۔ الیکشن کمیشن ایک الیکشن میں بھی شفافیت نہ دے سکے، ایک الیکشن متنازع بن جائے تو اس نظام پر کیسے انحصار کریں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں