پشاور(آن لائن)سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی یوتھ خیبرپختونخوا حفیظ اللہ خاکسار اور نائب صدر نورغلام آفریدی نے یوم مزدور کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ کہ خیبر پختونخوا حکومت موجودہ مہنگائی صورت حال کے پیش نظر مزدوروں کا ماہانہ اجرت بڑھا کر تیس ہزار مقرر کیا جائے اور اس کو یقینی بنانے کے لئے انسپکشن کا نظام بھی سخت کیا جائے حکومت لاک ڈاؤن سے متاثرہ تاجروں,پرائیویٹ سکولز مالکان اور مزدوروں کے لئے ریلیف کا اعلان کریں کیونکہ پچھلے سال بھی ان لوگوں کو کاروبار میں نقصان اٹھانا پڑا تھا اور اس سال بھی متاثرہ ہوئے، یہ غریب لوگ ہیں اور اپنے جیبوں سے کرایہ اور یوٹیلٹی بلز ادا نہیں کرسکتے۔یہ چھوٹے تاجر ہیں موجودہ حکومت میں ویسے بھی ان کا کاروبار پہلے سے تباہ ہوچکا ہے اب رہی سہی کسر کورونا ہی پورا کر رہا ہے۔ ان لوگوں کی مدد کرنا حکومت کی زمہ داری ہے ۔انہوں نے مزیدکہاکہ موجودہ مہنگائی کی لہر اور لاک ڈاؤن سے سب سے زیادہ مزدور طبقہ متاثر ہو چکا ہے لیکن ان کی ماہانہ مقررہ اجرت کم ہے جبکہ اکثر کارخانوں اور جائے کار پر ان کو انتہائی کم اجرت دی جاتی ہے جس سے ان کی مشکلات کم ہونے کی بجائے بڑھ جاتی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں