پیپلزپارٹی نے حکومت گرانے کیلئے مسلم لیگ (ن)سے مدد مانگ لی

لاہور (پی این آئی ) پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنماء قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ ہمارے کچھ ساتھی خود حکومت کو گرانا ہی نہیں چاہتے ، اگر مسلم لیگ ن ہمارا ساتھ دے تو ہماری منزل آسان ہے۔ تفصیلات کے مطابق لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ کھل کر سامنے آگئی کہ وہ حکومت کو گھر بھیجنا نہیں چاہتے ، مولانا فضل الرحمان سے پوچھا جائے کہ وہ کیوں حکومت کا خاتمہ نہیں چاہتے۔این اے 249کے معاملے پر بات کرتے ہوئے قمر زمان کائرہ نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی جیت کو دھاندلی کےنعروں میں چھپانے کی کوشش کی جارہی ہے، میڈیا نے سارا دن الیکشن کور کیا کسی نے دھاندلی کی شکایت نہیں کی ، کوئی الیکشن ایسا نہیں ہوا جس کا نتیجہ 8 گھنٹے سے پہلے جاری ہوا ہو ، کہا گیا 180پولنگ اسٹیشنز پر ہم جیت رہے تھے لیکن بعد میں پیپلزپارٹی کی لیڈ رہی ، ایک نعرے بازی شروع کردی گئی الیکشن چوری ہوا ، ڈسکہ ٹو ہوگیا، پہلے ہمیں بھی نتائج کی تاخیر پر شکایت تھی ، بعد میں پریزائیڈنگ آفیسر نے نتائج میں تاخیر کی وضاحت دی۔دوسری طرف پیپلز پارٹی اور پی ڈی ایم کے درمیان بیک ڈور رابطے شروع ہونے کا انکشاف ہوگیا ، شہبازشریف کی مداخلت پر ن لیگ پیپلز پارٹی کے اتحاد میں دوبارہ شمولیت پر رضا مند ہو گئی ، ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی نے پی ڈی ایم کی درخواست پر یو سف رضا گیلانی کے معاملے پر نظرثانی کرنے پر رضا مندی ظاہر کر دی ہے ، جس کے بعد اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) اور پیپلزپارٹی کے درمیان بیک ڈور رابطے شروع ہوگئے۔جمعیت علمائے اسلام و پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے دعویٰ کیا ہے کہ پیپلزپارٹی یوسف رضا گیلانی کے معاملے پر نظر ثانی کرنے کو تیار ہے ، ذرائع نے بتایا کہ مسلم لیگ (ن) نے شہباز شریف کی مداخلت پر پی پی کی پی ڈی ایم میں واپسی پر رضامندی ظاہر کر دی، لیگی رہنماؤں نے پیپلز پارٹی کی پی ڈی ایم میں واپسی کی کھل کر مخالفت نہیں کی ، شہباز شریف کا مؤقف ہے کہ پیپلزپارٹی اور عوامی نیشنل پارٹی کی واپسی سے پی ڈی ایم مضبوط ہوگی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں