میٹرک امتحان کے دوران اساتذہ کا مذاق اڑانے اور بلوچی رقص کرنے والا طالب علم پکڑا گیا

تربت (آن لائن )بلوچستان کے علاقے تربت میں میٹرک کے امتحان کے دوران اساتذہ کا مذاق اڑانے اور بلوچی رقص کرنے والے ایک طالب علم کو پولیس نے گرفتار کر لیا۔ڈپٹی کمشنر کیچ حسین جان بلوچ کے مطابق یہ واقعہ کیچ کے ضلعی ہیڈ کوارٹر تربت میں آبسر ہائی سکول کے امتحانی مرکز میں دو روز قبل پیش آیا، جہاں میٹرک کا امتحان جاری تھا اور طالب علم بالاچ انور نے کیمسٹری کے پرچے کے دوران امتحانات کی نگرانی پر مامور استاد محمد اقبال کے ساتھ ہتک آمیز رویہ اختیار کیا۔تربت کے اس امتحانی مرکز کی کئی ویڈیوز بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھیں جن میں امتحان کے دوران طلبہ کو کھلے عام نقل اور موبائل فون استعمال کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا تھا۔ ان ویڈیوز میں ہار پہنے اور کانوں میں ہینڈ فری لگائے ایک طالب علم کو امتحانی ہال میں بلوچی چھاپ (رقص)اور استاد کے ساتھ بد تمیزی کرتے ہوئے بھی دیکھا جاسکتا ہے۔ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد لوگوں نے طالب علم کے رویے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے امتحانات کے دوران ناقص انتظامات پر انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ڈپٹی کمشنر حسین جان بلوچ نے اردو نیوز کو ٹیلی فون پر بتایا کہ طالب علم کو گرفتار کرکے تھانہ منتقل کردیا گیا ہے، تاہم اس کے والد نے ڈپٹی کمشنر آفس آکر بتایا ہے کہ ان کا بیٹا نفسیاتی عارضے کا شکار ہے۔ان کا کہنا تھا کہ والد کی درخواست پر میڈیکل بورڈ تشکیل دے کر طالب علم کی ذہنی حالت جانچی جائے گی جس کی روشنی میں مزید قانونی کارروائی کا فیصلہ کیا جائے گا۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اگر طالب علم ذہنی طو رپر صحت مند ثابت ہوا تو اس کے خلاف ایف آئی آر بھی درج کی جائے گی۔ ڈپٹی کمشنر کے مطابق امتحانی مرکز میں طلبہ کی نگرانی ، نقل پر قابو پانے اور کورونا ایس او پیز پر عمل درآمد سمیت دیگر انتظامات امتحانی عملے اور امتحانی بورڈ کی مشترکہ ذمہ داری تھی مگر وہاں ایسا کوئی انتظام موجود نہیں تھا۔بقول ان کے اساتذہ نے ہمیں شکایت کی کہ امتحانی مرکز میں سکیورٹی کے انتظامات بھی موجود نہیں تھے جس کی وجہ سے انہیں طلبہ کو کنٹرول کرنے میں مشکل پیش آرہی تھی۔ ڈپٹی کمشنر کا کہنا تھا کہ امتحانی مراکز میں ایس او پیز پر عمل درآمد نہ کرنے اور ناقص انتظامات پر ضلعی پولیس افسر، ضلعی تعلیمی افسر اورڈپٹی کنٹرولر امتحانی بورڈ سے بھی رپورٹ طلب کرلی گئی ہے۔۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں