لاہور(پی این آئی) پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد سابق وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن جیت رہی تھی، اچانک ڈسکہ کی طرح نتائج کئی گھنٹے روک کر ہرا دیا گیا، مفتاح اسماعیل کو حقیقی کامیابی پر مبارکباد، ہم نے ماضی میں بھی کراچی کی روشنیاں اور امن بحال کیا، آئندہ بھی کریں گے۔ تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف نے این اے249 میں شکست کو دھاندلی قرار دیتے ہوئے اپنے ردعمل میں کہا کہ کراچی کے عوام کی محبت پر اللہ تعالی کا شکر گزار ہوں۔مفتاح اسماعیل کو حقیقی کامیابی پر مبارکباد۔ ووٹ کو عزت دو کے بیانیے کے ساتھ کھڑا رہنے پر عوام کو خراج تحسین۔ انہوں نے کہا کہ 190پولنگ سٹیشنز تک مسلم لیگ ن جیت رہی تھی کہ اچانک ڈسکہ کی طرح بقیہ نتائج کو کئی گھنٹے تک روک دیا گیا۔اختتام پر مسلم لیگ ن کو 683 ووٹوں سے ہروا دیا گیا۔ جو کہ مسترد شدہ ووٹوں سے بھی کم ہیں۔ نوازشریف نے کہا کہ ہم نے ماضی میں بھی کراچی کی روشنیاں اور امن بحال کیا تھا اور آئندہ بھی کریں گے۔انشااللہ۔ اسی طرح نائب صدر ن لیگ مریم نواز نے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کے بیان پر اپنے ردعمل میں کہا کہ مسلم لیگ ن ھار تب تسلیم کرے گی جب اس کو ہرایا تو جائے۔ شیر کا شکار کرنا آسان نہیں رہا۔ شیر کو ہرانے کے لیے جو ہتھکنڈے آپ نے آزمائے، ان کی داستان بھی سامنے آنے والی ہے۔ انتظار فرمائیے اور یاد رکھیے! مسلم لیگ ن اپنا اوراین اے249 کے عوام کا حق واپس لے کے رہے گی انشاءاللّہ! انہوں نے کہا کہ الیکشن میں شکست اگر عوام کے فیصلے کی وجہ سے ہوگی تو سرِ تسلیم خم ہوگا۔مگر بکسہ چوری اور دھاندلی سے ہونے والا ہر فیصلے کا آخر تک مقابلہ کیا جائے گا۔ واضح رہے غیرحتمی غیرسرکاری نتائج کے مطابق کراچی میں انتخابی حلقے این اے 249 کا ضمنی انتخاب کا میدان پاکستان پیپلزپارٹی نے اپنے نام کر لیا ہے۔ پیپلزپارٹی کے قادرخان مندوخیل 16 ہزار 156 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے۔ مسلم لیگ(ن)کے مفتاح اسماعیل 15 ہزار 473 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے، جب کہ کالعدم تحریک لبیک پاکستان کے مفتی نذیر 11 ہزار 125 ووٹ لے کر تیسرے نمبر پر رہے۔ پاک سرزمین پارٹی کے مصطفی کمال 9 ہزار 227 ووٹ لے کر چوتھے اور پاکستان تحریک انصاف کے امجد آفریدی 8 ہزار 922 ووٹ لے کر پانچویں نمبر پر رہے، ایم کیو ایم پاکستان کے حافظ مرسلین 7 ہزار 511 ووٹ لے کر چھٹے نمبر پر رہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں