لاہور(آئی این پی ) سیشن کورٹ نے اشتعال انگیز تقریر کرنے کے معاملے میں مسلم یگ (ن) کے رہنما جاوید لطیف کی درخواست ضمانت خارج کر دی،پولیس نے لیگی رہنما کو گرفتار کرلیا، جاوید لطیف فیصلے سننے سے قبل ہی عدالت سے روانہ ہوچکے تھے، لاہور پولیس نے لیگی رہنما جاوید لطیف کو سگیاں پل سے گرفتار کیا۔ منگل کو لاہور کی مقامی عدالت میں جاویدلطیف کیخلاف ریاست مخالف کیس کی سماعت ہوئی جس میں سرکاری وکیل نے ان کی ضمانت خارج کرنے کی استدعا کی۔سرکاری وکیل نے موقف اپنایا کہ جاوید لطیف کا متنازع بیان اپنے لیڈرکی محبت میں حدود سے تجاوز کے مترادف ہے، ان کے بیان کی سی ڈی کو فرانزک کے لیے بھجوادیا گیا ہے، پراسیکیوشن کا کیس قانون کے تمام تقاضوں کے مطابق ہے، اس مرحلے پر جاوید لطیف کی ضمانت نہیں بنتی۔ اس موقع پر جاوید لطیف کے وکیل نے کہا کہ مریم نوازکو قتل کرنے کے لیے سازش تیار کی گئی اس سازش کے تناظر میں جاوید لطیف نے یہ بات کی، سی آئی اے لاہور کیس دیکھ رہی ہے یہاں کسی دہشتگردکی ضمانت نہیں لگی، پولیس کے پاس ان معاملات پر ایف آئی آردرج کرانیکا اختیارہی نہیں۔ عدالت نے وکلا کے دلائل سننے کے بعد جاوید لطیف کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کیا جو تھوڑی دیر بعد سناتے ہوئے ان کی عبوری ضمانت کو خارج کردیا۔ جاوید لطیف فیصلے سننے سے قبل ہی عدالت سے روانہ ہوچکے تھے، لاہور پولیس نے لیگی رہنما جاوید لطیف کو سگیاں پل سے گرفتار کیا۔ واضح رہے کہ لیگی رہنما جاوید لطیف پر الزام تھا کہ انہوں نے ریاست مخالف تقریر کی ہے جس پر ان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں