لاہور(آئی این پی)پنجاب میں شوگر مافیاکے خلاف تحقیقات کرنے والی جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر رضوان کو تبدیل کردیا گیا، نجی ٹی وی کے مطابق ڈاکٹر رضوان کی جگہ ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ابوبکرخدا بخش کو انکوائری آفیسر مقرر کیا گیا ہے،ذرائع نے بتایا کہ ڈاکٹر رضوان بطورممبر جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم کا حصہ رہیں گے، ڈاکٹررضوان کو تبادلے سے متعلق آگاہ کردیا گیا لیکن ابھی باضابطہ نوٹیفکیشن جاری نہیں ہوا،ایف آئی اے ذرائع کے مطابق شوگرمافیا کے خلاف انکوائری کا 70 فیصد کام مکمل ہوچکا ہے،ترجمان ایف آئی اے نے جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر رضوان کی تبدیلی سے متعلق بات کرنے سے گریز کیا۔۔۔۔۔
پیپلز پارٹی سے استعفے ، سندھ حکومت گرانے کے لیے ن لیگ کی سازش؟
اسلام آباد(آئی این پی )مرکزی سیکریٹری اطلاعات پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز و رکن قومی اسمبلی شازیہ مری نے پی ڈی ایم کے اجلاس پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سوموار کو ہونے والا پی ڈی ایم کا اجلاس پی پی پی اور اے این پی کے بغیر ایک افطار پارٹی کے علاوہ کچھ بھی نہیں تھا۔ پی ڈی ایم کو توڑنے پر ایک دوسرے کو واہ واہ کہنے کے لئے ن لیگ اور جے یو آئی نے “انجمن ستائش باہمی” کا اجلاس بلایا۔ پی ڈی ایم کے اجلاس کے بعد نہ کوئی اعلان ہوا، نہ ہی لائحہ عمل بتایا گیا سوال یہ ہے کہ کیا مولانا فضل الرحمن بھی ن لیگ کی طرح عمران خان کو بچانا چاہتے ہیں؟ شازیہ مری نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن بتائیں کہ کیا پی ڈی ایم اجلاس میں پی ٹی آئی حکومت کے خاتمے کے خلاف ن لیگ کے موقف پر اتفاق ہوگیا ہے؟ انہوں نے کہا کہ حیرت ہوئی کہ پی ڈی ایم کے اجلاس کے بعد مولانا فضل الرحمن نے استعفوں کا اعلان نہیں کیا۔ لگتا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت نہ گرانے والی ن لیگ پی پی پی سے استعفے لے کر صرف سندھ حکومت گرانا چاہتی تھی۔ شازیہ مری نے کہا کہ سوال اٹھ رہے ہیں کہ باپ کے باپ کے کہنے پر ن لیگ نے پی ڈی ایم کو پی ٹی آئی بچائو اتحاد بنا دیا ہے۔ صاف نظر آرہا ہے کہ جب عمران خان کی حکومت ڈولتی دیکھی تو سازش کے تحت پی ڈی ایم کو توڑ دیا گیا۔ ایک ایسے وقت میں پی ڈی ایم کو توڑا گیا جب چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے تحریک عدم اعتماد کے فارمولا کے تحت حکومت کبھی بھی گر سکتی تھی۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں