وزیراعظم عمران خان اپنا متبادل کس کو سمجھتے ہیں؟ بڑا انکشاف کر دیا گیا

لاہور(پی این آئی)میں چاہتی ہوں عمران خان کو سیاسی شہید بننے کا موقع ملے، ان کی تین سال کی نا اہلی اور نالائقی کا بوجھ میں کیوں اٹھاؤ، مریم نواز کا وزیراعظم عمران خان کو 5 سال مکمل کرنے کی چھوٹ دینے کا فیصلہ۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹیلی ویژن چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف اپنی نالائق کے بوجھ کے ساتھ عام انتخابات میں جائے گی اور ہم اسے فرار کا راستہ نہیں دیں گے۔نجی ٹی وی کو دیئے گئے ایک انٹر ویو میںمریم نواز نے کہا کہ کون نہیں چاہتا کہ اس کی حکومت نہ بنے لیکن ہم وقتی فائدہ نہیں اٹھانا چاہتے اس سے ہمارے بیانیے کی بھی نفی ہو گی ،پاکستان نے جو سفر کرنا تھا کر لیا اب ملک کو آئین و قانون کے مطابق ہی چلایا جائے ، اداروں کو اپنی آئینی کردار تک محدود ہونا چاہئے اور حکومتوں کے بننے او ر گرانے میں ان کا کوئی کردار نہیں ہونا چاہئے ۔انہوں نے کہاعمران خان کو شہباز شریف سے خوف ہے اور وہ شہبازشریف کو اپنے متبادل کے طورپر دیکھتاہے ،جو نالائقی اورنہ نا اہلی قوم کے سامنے آئی اس کے بعد اس کا شہبازشرےف سے ڈرنا بنتاہے ۔ مریم نواز نے کہاکہ شہباز شریف نے پنجاب میں اورنج لائن ، میٹرو بسوں ، توانائی اور شاہراہوں کے منصوبے مکمل کئے لیکن ان پر کرپشن کا ایک بھی الزام نہیں لگا ، جب یہ شریف خاندان کے فیملی بزنس پر الزامات لگاتے ہیں تو اس سے ثابت ہوتا ہے کہ ان کے پاس کہنے کو کچھ نہیں ۔مریم نے کہا کہ اگر شہباز شریف اپنے بھائی سے دھوکہ کرتے تو آج وہ وزیر اعظم ہوتے اور انہیں سیاسی انتقام کا نشانہ نہ بننا پڑتا ۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے بہت سے لوگ ہمار ے ساتھ رابطے میں ہیں اور سینیٹ انتخابات کے موقع پر بھی ہمارے ساتھ ٹکٹ کی بات کر رہے تھے ۔ یہ کہتے تھے کہ مسلم لیگ(ن) ٹوٹ رہی ہے اور ٹوٹ جائے گی لیکن ہر طرح کے سیاسی انتقام کے باوجود مسلم لیگ (ن) نہیں ٹوٹی لیکن آج تحریک انصاف ٹوٹ چکی ہے اور اس میں جو دراڑیں ہیں وہ یہاں تک نہیں رہیں گی ۔ان کے لوگوں کوپتہ ہے کہ ہم نے حلقوں میں جانا ہے اور انہیں حکومت کی نا لائقی کی وجہ سے عوام کے غیض و غضب کا سامنا کرنا پڑے گا اب یہ حکومت کی کارکردگی کے ساتھ حلقوں میں نہیں جائیں گے کیونکہ انہیں بہت مار پڑنے والی ہے ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میاں صاحب کا واضح موقف ہے کہ اداروں اور اسٹیبلشمنٹ کا سیاست میں کوئی کردار نہ ہو او رانہیں اپنے آئینی کردار تک محدود رہنا چاہیے ،اب عوام کو فیصلہ کرنا پڑے گا ، عوام نے ا س حکومت کی نا لائقی او رنا اہلی کا سب سے زیادہ بوجھ اٹھایا ہے ۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں