ہم اس بات کا انتظار کر رہے ہیں کہ۔۔۔جہانگیر ترین کا ن لیگ سے رابطہ؟ احسن اقبال بھی میدان میں آگئے

بدوملہی (آن لائن )پاکستان مسلم لیگ ن کے جنرل سیکرٹری ، سابق وفاقی وزیر داخلہ اور رکن قومی اسمبلی پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ 2018میں دھاندلی سے آنے والی ٹیسٹ ٹیوب حکومت ناکا م ہو چکی ہے، جہانگیر ترین کا ہم سے کوئی رابطہ نہیں ہے ہم اس بات کا انتظار کر رہے ہیں کہ عمران خان جہانگیر ترین کو این آر او کب دیں گے، حکومت اپنی ناکامی تسلیم کرے،مستعفی ہو اور گھر جائے نئے انتخابات ہوں اور پاکستان کو ایسی قیادت ملے جو ملک چلا سکے یہ حکومت ہر طرف سے قرضے پکڑ کر دن پورے کر رہی ہے ۔گزشتہ روز میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے انہوں نے کہا کہا کہ 2018میں ملک میں یہ کورنا حکومت آئی جس نے ملک کے ہر ادارے کا تباہ وبرباد کر دیا کوئی بھی ادارہ اس قابل نہیں رہا کہ وہ مشکلات میں ساتھ دے سکے، احسن اقبال نے کہا کہ پاک فوج کو سلام ہے جو مشکل کی ہر گھڑی میں عوام کے ساتھ کھڑے ہوتے ہیں اس وقت ملک میں کورونا کی تیسری لہر شدت اختیار کر چکی ہے حکو مت وقت پر کورونا ویکسی نیشن کا انتظام کرنے میں ناکام رہی ہے میں مطالبہ کرتا ہوں کہ حکومت فوری ویکسین امپورٹ کرے بدقسمتی سے حکومت کے پاس عیاشی کے لیے پیسے ہیں ویکسین کے لیے نہیںیہ ایک غیر سنجید ہ اور’’ کنفیوزڈ‘‘ حکومت ہے اگر کرونا ایس اوپیز کے لیے بھی فوج کی ضرورت ہے تو سول ادارے کس لیے ہیں؟ آج ہمیں اشتہار دینا پڑے گا کہ گمشدہ حکومت کدھر ہے؟ حکومت نے سول مشینری کو مخالفین کے خلاف جھوٹے مقدمے بنانے پر لگا یا ہوا ہے ایک طرف کورونا تباہی کر رہا ہے دوسری طرف 2018میں آیا کورنا لوٹ رہا ہے بلدیاتی اداروں کی بحالی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ حکومت نے سپریم کورٹ کے بلدیاتی نمائندوں کی بحالی کے فیصلے کو ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا معزز سپریم کورٹ کو چاہیے کہ وہ اسی طرح نوٹس لے جس طرح انہوں نے یوسف رضا گیلانی کو فیصلہ نہ ماننے پر نااہل کیا تھا ،عمران خان، عثمان بزدار فیصلہ نہ مانیں تو کوئی ایکشن نہیں،سیکرٹری جنرل ن لیگ نے کہا کہ حکومت نے ہائر ایجوکیشن کمیشن کو بھی برباد کر دیا اس پر بھی سپریم کورٹ کو ایکشن لے کر طلباء و طالبات کے مستقبل کو بچائے ،پی ڈی ایم کی تحریک پرزور طریقے سے آگے بڑھے گی کورونا صورتحال کی وجہ سے ہم نے سیاسی سرگرمیوں کو محدود کیا ہے ٹیسٹ ٹیوب حکومت جو 2018میں دھاندلی سے پیدا ہوئی، ناکا م ہو چکی ہے جہانگیر ترین کا ہم سے کوئی رابطہ نہیں ہے ہم اس بات کا انتظار کر رہے ہیں کہ عمران خان جہانگیر ترین کو این آر او کب دیں گے حکومت اپنی ناکامی تسلیم کرے،مستعفی ہو اور گھر جائے نئے انتخابات ہوں اور پاکستان کو ایسی قیادت ملے جو ملک چلا سکے یہ حکومت ہر طرف سے قرضے پکڑ کر دن پورے کر رہی ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں