لاہور(پی این آئی) وفاقی وزیر برائے امورکشمیرو گلگت بلتستان علی امین گنڈا پور نے وزیراعظم اور جہانگیرترین کی ملاقات کی مخالفت کردی۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم احتساب کے نعرے پر اقتدار میں آئے،وزیراعظم اور جہانگیر ترین کی ملاقات سے اداروں پر دباؤ بڑھے گا، سمجھا جائے گا وزیراعظم نرم گوشہ رکھتے ہیں۔ انہوں نے نجی ٹی وی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جہانگیرترین ہماری پارٹی کے سینئر رہنماء ہیں، لیکن ان کیخلاف کیس ہے، انکوائریاں چل رہی ہیں، میں نہیں سمجھتا وزیراعظم عمران خان جو کہ احتساب کے نعرے پر اقتدار میں آئے اور وزیراعظم کرپشن کے خلاف سخت مئوقف بھی رکھتے ہیں۔وزیراعظم کی جہانگیر ترین سے ملاقات سے اداروں پر دباؤ بڑھے گا، اور جہانگیرترین کے لیے نرم گوشہ رکھنے کا تاثر ابھرے گا۔اداروں کی رپورٹ میں جہانگیر ترین کرپشن میں ملوث پائے گئے ہیں۔ عمران خان اور کابینہ اس کیس میں مداخلت نہیں کریں گے۔ وزیراعظم اور جہانگیرترین کی ملاقات سے سافٹ کارنر کا تاثر جائےگا۔ انہوں نے کہا کہ نیب قوانین کو سخت اور آسان بنانا ہوگا۔دوسری جانب نیوزایجنسی کے مطابق تحریک انصاف کے سینئر مرکزی رہنما جہانگیر ترین اسلام لاہور سے اسلام آباد پہنچ گئے، حامی اراکین اسمبلی کے گروپ کے ہمراہ دو روز تک وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات متوقع ہے۔ جہانگیر ترین اور ان کے صاحبزادے علی ترین پر ایف آئی اے کی جانب سے مقدمات کے اندراج کے بعد اراکین قومی و صوبائی اسمبلی کے اراکین جہانگیر ترین کی حمایت میں سامنے آئے تھے اور انہوں نے غیر اعلانیہ ایک گروپ بھی تشکیل دیدیا ہے۔مذکورہ گرو پ کی جانب سے اپنے تحفظات سے آگاہ کرنے کیلئے وزیراعظم سے ملاقات کا مطالبہ کیا گیا تھا اور اس کے بعد کچھ وفاقی وزرائ بھی اس معاملے کو کشیدگی کی نہج تک پہنچنے سے روکنے کے لئے متحرک ہو گئے تھے۔ جہانگیر ترین کے حامی گروپ کی جانب سے کسی کمیٹی سے ملاقات کی بجائے وزیر اعظم عمران خان سے براہ راست ملاقات کے اصرار پر امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ آئندہ دو روز تک ان کی وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات ہو سکتی ہے۔ جہانگیر ترین اور ان کے حامی اراکین کا گروپ وزیراعظم کو اپنے تحفظات سے آگاہ اورغیر جانبدارانہ اور شفاف تحقیقات کا مطالبات پیش کرے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں