چینی کے بڑے ڈیلر کی سیل کی گئی دوکان 20 گھنٹے بعد کھل گئی، کتنا جرمانہ ہوا؟

وزیرآباد (آن لائن )چینی کے بڑے ڈیلر کی سیِل کی گئی دوکان 20گھنٹے بعد کھل گئی۔چینی کے سٹاک کی تفصیل نہ دینے پر ایک لاکھ روپے جرمانہ۔نامزد ڈیلروں کو سرکارکی طرف سے رعائتی چینی کی سپلائی شروع ہے۔دونوںنامزدڈیلروں کو ماہ رمضان میں کم و بیش 2ہزار بوری چینی دی گئی ہے۔ڈیلر وصول کئے گئے سٹاک کا 25فیصد رمضان بازار میں دینے کا پابند ہے جہاں چینی کا سرکاری نرخ 65روپے فی کلو ہے۔تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز اسسٹنٹ کمشنر کے عملے نے چینی کے بڑے نامزد ڈیلر کا ریکارڈ چیک کرنا چاہا تو ڈیلر تسلی بخش جواب نہ دے سکا جس کے بعد ڈیلر کی دوکان سیِل کر دی گئی۔ڈیلر کی دوکان سیِل ہونے کے ساتھ ہیں بعض افراد متحر ک ہو گئے اور کریانہ سٹور بند کروا دیئے اور شہریوں کو اشیائے خوردو نوش کی فروخت بند کر دی۔ڈیلر کو ایک لاکھ روپے کا جرمانہ کیا گیا جس کی وصولی کے بعد دوکان ڈی سیِل کر دیا گیا۔اسسٹنٹ کمشنر عامر محمود نے بتایا کہ ماہ رمضان کے دوران نامزد ڈیلر الیاس چوہان کو حکومت کی جانب سے چینی کی 1440بوریاں دی گئی ہیںجبکہ دوسرے ڈیلر 800بوری چینی دی گئی ہے جو خوردہ فروشوں کر سپلائی کی جانا ہیں ۔ سرکاری چینی کا نرخ کھلی مارکیٹ میں 85روپے فی کلو ہے۔انہوں نے کہا کہ نامزد شوگر ڈیلر پابند ہیں کہ وصول شدہ چینی کا 25فیصد رمضان بازارمیں فروخت کے لئے دیں جہاں چینی کا رعائتی نرخ 65روپے فی کلو ہے۔ رمضان بازار میںڈیلر کی طرف سے فراہم کی گئی چینی پر حکومت کی طرف سے دی گئی سبسڈی کی رقم ڈیلر کو واپس ملے گی جو حکومت نے ادا کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ ڈیلروں کی طرف سے رمضان بازار میں پہنچائی گئی چینی کا ریکارڈ موجود ہے جس کے مطابق ڈیلرکو18روپے فی کلو کے حساب سے ادائیگی ہو گی ۔ انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کا مقصد ذخیرہ اندوزی کو روکنا ہے تاکہ عوام تک چینی سمیت تمام سبسڈائزڈ اشیائے خوردو نوش آسانی کے ساتھ پہنچ سکیں۔انہوں نے کہ دوکاندار چھوٹے بچوں کو پیسوں کا لالچ دے شناختی کارڈ دے کر رمضان بازار بھیج دیتے ہیں اور چینی کی خریداری کر کے عوام کو مہنگے داموں فروخت کرنے میں مصروف ہیں جس کی وجہ سے سختی کی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ اب رمضان بازار میں ایک کلو فی کس کی بجائے دو کلو فی کس کر دی گئی ہے تاکہ دورسے آنیوالے صارفین کو زیادہ سہولت مل سکے۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں