لاہور(پی این آئی) پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر نائب صدر سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ چیئرمین سینیٹ نے رویہ نہ بدلا تو اسپیکر جیسا سلوک ہوگا، چیئرمین سینیٹ جب 27ممبران کو ان کا حق نہیں دیں گے تو پھر ممبران کچھ نہ کچھ تو کریں گے،یہ دھمکی نہیں میں حقیقت بتا رہا ہوں۔انہوں نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں قومی اسمبلی میں ناموس رسالت ﷺ پر بات کرنا چاہتا ہوں اسپیکر مجھے روک کردکھائے، میں اس کو چیلنج کرتا ہوں وہ مجھے روک کردکھائے، اگر روکا توپھربات جوتے سے بھی آگے جائے گی۔انہوں نے مصدق ملک سے متعلق پیش آنے والے واقعے بارے بتایا کہ آج سینیٹ کی کمیٹیوں سے متعلق ایک اجلاس رکھا گیا، ہمیں بھی دعوت دی گئی کہ آپ بھی شرکت کریں کمیٹیوں کا معاملہ ہے، مصدق ملک جب وہاں پہنچے تو ان کو دو گھنٹے باہر بٹھایا گیا، انہوں نے شرکت کا پوچھا تو چیرمین سینیٹ کہتے آپ کی شرکت ممکن نہیں ہے، بڑی عجیب بات ہے مجھے ڈر ہے وہی کام چیئرمین سینیٹ کے ساتھ نہ ہو، جو کام اسپیکر قومی اسمبلی کے ساتھ ہورہا ہے۔یہ دھمکی نہیں حقیقت ہے جب سینیٹ 27ممبران کو ان کا حق نہیں دیا جائے گاتو پھر ممبران کچھ کرتے ہیں۔اس سے قبل سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ (ن) کے سینیئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی ہمیں ناموس رسالت پر بات کرنے نہیں دیتے، میں صرف اللہ تعالی کی ذات سے معافی مانگتا ہوں، اس کے علاوہ کسی اور سے معافی نہیں مانگوں گا۔انہوں نے کہا کہ وزرا کی فوج ہے اور ان کی نوکریاں روز بدلی جاتی ہیں، آج معیشت اور خارجہ پالیسی زوال پذیر ہے۔ ملک میں آج مہنگائی عروج پر ہے، پاکستانی عوام شناختی کارڈ ہاتھ میں لے کر ایک کلو چینی خریدنے کے لئے لائنوں میں لگے ہیں۔ چینی اسکینڈل میں پنجاب کے وزرا کا کیا قصور ہے، اصل ذمہ دار وزیراعظم اور وفاقی کابینہ ہے، نیب کا کیس بنائیں اور وزیراعظم سمیت وزرا کو جیل میں ڈالا جائے، وزیراعظم اور کابینہ کو بھی ڈیڑھ سال جیل میں ڈالیں پھر پتہ چلے گا۔سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ملک کی خارجہ پالیسی ، پارلیمنٹ اور اخلاقی قدریں زوال کا شکار ہے، اسپیکر قومی اسمبلی ہمیں ناموس رسالت پر بات کرنے نہیں دیتے، میں صرف اللہ تعالی کی ذات سے معافی مانگتا ہوں، اس کے علاوہ کسی اور سے معافی نہیں مانگوں گا، اسپیکر سے معافی نہیں مانگوں گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں