کراچی(پی این آئی) کراچی کے تاجروں نے مشترکہ طور پر مطالبہ کیا ہے کہ ہفتے میں دو روزہ تعطیل ختم کی جائے اور عید کی خریداری کے لیے بازاروں کے اوقات رات دو بجے تک بڑھائے جائیں، اگر ہمارے جائز مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو پھربھرپور احتجاج کریں گے۔کریم سینٹر صدر میں احتجاجی مظاہرےسمال ٹریڈرز کے صدر محمود حامد،کریم سنٹر ایسوسی ایشن کے صدر محمد اسلم قریشی، کراچی کنفیکشنری ایسوسی ایشن کے جاوید حاجی عبداللہ،سپورٹس مارکیٹ کے صدر سلیم ملک،سمال ٹریڈرز کے جنرل سیکرٹری عثمان شریف،صدر الائنس کے رہنما عبدالصمد، لیاقت آباد ٹریڈرا الائنس کے بابر خان بنگش،اقبال یوسف،محمد ربان اور دیگر رہنماؤں نے خطاب کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ مارکیٹوں کی دو روز کی چھٹی فوری طور پر ختم کی جائے اور 12 رمضان المبارک کے بعد کراچی میں ریٹیل مارکیٹیں رات دو بجے تک کھولنے کی اجازت دی جائے تاکہ عوام باآسانی عیدالفطر کی خریداری کر سکیں۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت سندھ کورونا وائرس اور لاک ڈاؤن کے مسئلے پر فوری طور پر کراچی چیمبر آف کامرس کو اعتماد میں لے اور مارکیٹوں سے متعلق تمام فیصلے چیمبر کی مشاورت سے کئے جائیں۔تاجر رہنماوں کا کہنا تھا کہ گذشتہ رمضان میں لاک ڈاؤن میں مارکیٹیں بند رہیں، جس کی وجہ سے تاجروں کو بھاری مالی نقصان برداشت کرنا پڑا،آج بھی مارکیٹوں کے اوقات کم کرنے اور ہفتہ وار دو دن کی تعطیل کی وجہ سے کاروباری سرگرمیاں شدید متاثر ہیں،حکومت کا کورونا کے باوجود بڑے شاپنگ سینٹرز کھلے اور مارکیٹیں بند رکھنے کا فیصلہ ناقابل فہم ہے،رمضان المبارک اور عیدالفطر کی خرید وفروخت کے لیے تاجروں نے اربوں روپے کی سرمایہ کاری کی ہوئی ہے،گارمنٹس، بچوں کے کھلونے،خواتین کے استعمال کی مصنوعات، کاسمیٹیکس کے آئٹم،ٹیلرنگ ورک،کھلونے،جوتے، گھریلو آرائش اور دیگر اشیاء کی خریدوفروخت رمضان کے مہینے میں ہوتی ہے، اگر ان کی فروخت کے لئے مناسب وقت نہ دیا گیا اور مارکیٹوں کو رات کے اوقات میں دو بجے تک کھولنے کی اجازت نہیں دی گئی تو تاجر دیوالیہ ہو جائیں گے۔تاجر برادری نے کہا کہ کورونا کی مہلک وبا سے حکومت اور تاجروں کو مل کر ہی مقابلہ کرنا پڑے گا ،اسی لیے ہم مارکیٹوں کو ایس او پیز کی پابندی کے ساتھ کھولنا چاہتے ہیں،اگر حکومت نے ہمارے مطالبات تسلیم نہ کیے تو پھر مجبوراً ہمیں احتجاج کا راستہ اختیار کرنا پڑے گا، سندھ حکومت تاجروں کو دیوار سے نہ لگائے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں