صرف ایک ذات سے معافی مانگتا ہوں،شاہد خاقان عباسی نے اسپیکر سے معافی مانگنے سے انکار کر دیا

اسلام آ باد (آئی این پی ) پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ صرف ایک ذات سے معافی مانگتا ہوں، سپیکر یا کسی اور سے معافی نہیں مانگ سکتا، نیب صرف اپوزیشن کیلئے بنا، چینی کے معاملے پر وزیراعظم اور ان کی کابینہ قصور وار ہے،نیب کا کیس بنائیں اور وزیراعظم سمیت وزرا کو جیل میں ڈالا جائے، پاکستان کی 40 فیصد چینی کے مالکان کو نیب میں بلایا جائے، چینی کا معاملہ سیدھا ہے، پاکستانی عوام شناختی کارڈ ہاتھ میں لیکر ایک کلو چینی خریدنے کو تیار ہیں۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ چیئرمین ای سی سی کو نیب بلائیں، صوبائی وزراکا کیا تعلق؟ گزشتہ دنوں جو کچھ ہوا وہ جمہوری ملک میں نہیں ہوتا۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ وزرا کی فوج ہے اورنوکریاں روز بدلی جاتی ہیں، آج معیشت اور خارجہ پالیسی زوال پذیر ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عوام شناختی کارڈ ہاتھ میں اٹھا کر چینی خریدنے پر مجبور ہے، چینی کا معاملہ سیدھا ہے، قصور وار وزیراعظم اور کابینہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف پر ابھی تک کوئی الزام ثابت نہیں ہوسکا، وزیراعظم اور کابینہ کو بھی ڈیڑھ سال جیل میں ڈالیں پھر پتہ چلے گا۔ سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ کورونا کیسزمیں اضافہ ہو رہا ہے اور ہمارے پاس ویکسین نہیں، حکومت ناکام ہوچکی ہے، کسی کی جان محفوظ نہیں، ملک میں آج مہنگائی عروج پر ہے۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ امن وامان قائم کرنے کے ذمہ داران آج بھی ناکام ہیں، 23 کروڑ کا ملک خیرات میں ویکسین لے کر لوگوں کو لگا رہا ہے، حکومت کورونا ویکسین کا ایک ٹیکہ نہیں خرید سکی۔ ان کا کہنا تھا کہ این سی او سی ناکام ہو چکی، اسیبندکریں، حکومت کی کوئی پالیسی نہیں، عوام مشکل میں ہیں، وہ دن دور نہیں جب پاکستان کو دوسرے ممالک کے سفر سے روکا جائے گا۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں