کراچی (پی این آئی) ایم ایم اے نے وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کی برطرفی کا مطالبہ کیا، ایم ایم اے کے ایم پی اے نے سندھ اسمبلی میں قرارداد پیش کی، جس میں مطالبہ کیا گیا کہ ناموس رسالتﷺ سے متعلق کیے گئے معاہدوں پر عمل کیا جائے اور وفاقی وزیر داخلہ کو برطرف کیا جائے ۔تفصیلات کے مطابق ایم ایم اے اور کالعدم تحریک لبیک نے سندھ اسمبلی میں الگ الگ قراردادیں پیش کیں، ایم ایم اے کے ایم پی اے سید عبدالرشید نے قرارداد میں وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کی برطرفی کا مطالبہ کیا، قرارداد میں کہا گیا کہ ناموس رسالتﷺ سے متعلق کیے گئے معاہدوں پر عمل کیا جائے۔جبکہ کالعدم تحریک لبیک کے ایم پی اے مفتی قاسم فخری نے قرارداد میں ٹی ایل پی پر پابندی ختم کرنے کا مطالبہ کیا، قرارداد میں کہا گیا کہ آزادی اظہار رائے کی آڑ میں گستاخانہ خاکوں کے ذریعے مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کیا گیا۔گزشتہ برس نومبرمیں وفاقی حکومت اور تحریک لبیک کے درمیان ایک معاہدہ طے پایا۔ پرامن مظاہرین پر فائرنگ کرنے والے ملوث افراد کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔اسی طرح فرانسیسی میگزین میں گستاخانہ خاکوں کے خلاف سندھ اسمبلی میں قرارداد پیش کی گئی، وزیراطلاعات ناصر حسین شاہ کی جانب سے سندھ اسمبلی میں قرار داد پیش کی گئی۔ قرارداد کو متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا ہے، پورا یوان متفق ہے کہ کسی کو توہین آمیز خاکوں کی اجازت نہیں، حکومت ہر پلیٹ فورم پر اس مسئلے کو اجاگر کرے، یہ ایک کروڑ مسلمانوں کا مسئلہ ہے۔واضح رہے گزشتہ روز قومی اسمبلی میں فرانسیسی سفیر کو ملک بدر کرنے کے معاملے پر منعقدہ اجلاس کے دوران پاکستان تحریک انصاف کے رکن پارلیمنٹ امجد علی خان نے فرانسیسی میگزین کی جانب سے گستاخانہ خاکے شائع کرنے کے خلاف قرار داد پیش کی گئی تھی ۔ جس میں کہا گیا ہے کہ فرانسیسی سفیر کو ملک سے نکالنے پر ایوان میں بحث کی جائے، تمام یورپی ممالک کو معاملے کی سنگینی سے آگاہ کیا جائے، تمام مسلمان ممالک کو شامل کرتے ہوئے مسئلے کو بین الاقوامی فورمز پر اٹھایا جائے،بین الاقوامی معاملات کے حوالے سے فیصلہ ریاست کو کرنا چاہیے کوئی گروہ اس حوالے سے دباؤ نہیں ڈال سکتا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں