اسلام آباد(پی این آئی)تحریک انصاف کی حکومت ملک میں معاشی بحالی سے متعلق بڑے بڑے دعوے کرتے نہیں تھکتی، لیکن سٹیٹ بینک کے سرمایہ کاری سے متعلق نئے اعداد و شمار نے حقیقت سے پردہ اُٹھا دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سٹیٹ بینک نے ملک میں سرمایہ کاری سے متعلق تازہ اعداد و شمار جاری کر دیے ہیں، جس کے مطابق ملک میں بیرونی سرمایہ کاری میں 52 فیصد کمی آئی ہے۔جبکہ اسٹاک مارکیٹ سے بھی 26 کروڑ ڈالر کا انخلا ہو گیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ رواں مالی سال کے ابتدائی 9 ماہ میں بیرونی سرمایہ کاری 52 فیصد کم ہوئی، اس دوران سرمایہ کاری کا حجم 1 ارب 12 کروڑ ڈالر رہا۔اسٹیٹ بینک کے مطابق جولائی سے مارچ کے دوران نجی شعبے میں 1اعشاریہ 12 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی جبکہ اسی دورانیے میں سرکاری شعبے میں 35 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی۔رپورٹ کے مطابق 9 ماہ میں براہ راست سرمایہ کاری 1 ارب 39 کروڑ ڈالر رہی جبکہ اس دوران اسٹاک مارکیٹ سے 26 کروڑ ڈالر کا انخلا ہوا۔مرکزی بینک کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے 9ماہ کے دوران براہ راست بیرونی سرمایہ کی شرح میں35فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔اسٹیٹ بینک کے مطابق رواں سال مارچ میں 28 کروڑ 74 لاکھ ڈالر کی بیرونی سرمایہ کاری ہوئی، نجی شعبے میں 15 اعشاریہ 87 کروڑ کی سرمایہ کاری ہوئی۔اعداد و شمار کے مطابق مارچ میں سرکاری شعبے میں 12 اعشاریہ 86 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی۔اسٹیٹ بینک کے مطابق مارچ میں 16 اعشاریہ 76 کروڑ ڈالر کی براہ راست سرمایہ کاری ہوئی۔واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے ملک میں معاشی بحالی کے لیے اقدامات اُٹھاتے ہوئے حفیظ شیخ کے بعد حماد اظہر کو وزارت خزانہ کا قلمندان سونپا تھا، تاہم وہ بھی کوئی خاطر خواہ اقدامات کرنے میں ناکام ٹھہرے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں