لاہور (آئی ینا پی ) لاہور ہائیکورٹ نے رمضان بازاروں میں چینی کے خریداروں کی لمبی قطاروں پر اظہار برہمی رمضان بازاروں سے چینی کے خریداروں کی لائنیں ختم کرنے کا حکم دیتے ہوئے(آج) بدھ تک رپورٹ طلب کرلی۔ کین کمشنر، ڈی جی انڈسٹری سمیت دیگر افسران عدالت میں پیش ہوئے۔ جسٹس شاہد جمیل خان نے ریمارکس دیے کہ حکومت نے جوکہا وہی قیمت مقرر کروا دی لیکن اب چینی کی دکانوں پر لوگوں کی لائنیں کیوں لگوائی جارہی ہیں، عام خریدار کو 85 روپے قیمت سے چینی کیوں نہیں مل رہی، آپ نے لوگوں کو بھکاری بنا دیا۔سرکاری وکیل نے کہا کہ جی بالکل لوگوں کو85 روپے میں چینی مل رہی ہے، عام دکانوں میں 85 جبکہ رمضان بازاروں میں 65 روپے سبسڈی پرچینی مل رہی ہے، رمضان بازاروں میں 15 روپے کی سبسڈی دی جارہی ہے۔ عدالت نے کہا کہ اگر بات مختلف ہوئی تو لا افسر صاحب آپ کے خلاف توہین عدالت کی کاروائی کروں گا، 15 روپے کے پیچھے آپ نے عوام کو بھکاری بنا دیا ہے، رمضان بازاروں میں چینی کی خریداری کے لیے لمبی لمبی لائن نہیں لگنی چاہیے، یہاں عدالت میں حلف نامہ جمع کروائیں کہ لائنیں نہیں لگیں گی۔ سرکاری وکیل نے جواب دیا کہ یوٹیلٹی اور دیگر اسٹورز پر لائنیں نہیں لگتیں، رمضان بازاروں میں اسٹالزکے لگنے کی وجہ سے لائنیں لگتی ہیں۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہورہی ہے، اگر انسانی وقار متاثر کرنا ہے تو کسی کے گھر کے باہر سے چینی لینے دیں۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں