اسلام آباد(آئی این پی ) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ مذہبی تنظیم سے مذاکرات کرنے تھے توپھر کالعدم قرار کیوں دیا، لاہورمیں جو ہوا اس کے حقائق عوام کے سامنے نہیں آسکے،حکومت نے کیا وعدے کیے، کیا دعوے ہوئے کچھ پتا نہیں،وزیروں کو بدلنے سے کچھ نہیں ہو گا یہ پانچواں وزیر خزانہ ہے، وزیراعظم میں اگر ہمت تھی تو پارلیمان میں آ کر تقریر کرتے، ہر آدمی پریشان ہے کہ ملک کا وزیراعظم بات کیا کر رہا ہے۔ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ لاہورمیں جو ہوا اس کے حقائق عوام کے سامنے نہیں آسکے، حکومت نے کیا وعدے کیے، کیا دعوے ہوئے کچھ پتا نہیں، جماعتوں کو کالعدم قرار دیا جاتا ہے، پھر بتایا جاتا ہے مذاکرات کررہے ہیں، مذاکرات کرنے تھے تو پھر کالعدم قرار کیوں دیا، وزیراعظم میں اگر ہمت تھی تو پارلیمان میں آ کر تقریر کرتے، ہر آدمی پریشان ہے کہ ملک کا وزیراعظم بات کیا کر رہا ہے۔ مسلم لیگ(ن)کے رہنما نے کہا کہ ہر سڑک پر کنٹینر رکھے ہوئے ہیں، ناموس رسالت کے معاملے پر پاکستان اور اسلامی دنیا میں کوئی دو رائے نہیں ، خلائی مخلوق اب زمینی مخلوق بن چکی ہے، ہم نے اپنے دورمیں اس تنظیم کے احتجاج پر جو کہا وہ تاریخ کا حصہ ہے ، ہم کہتے ہیں کہ ایک سچائی کا کمیشن بنا دیں سب پتہ چل جائے گا، فیض آباد میں جو ہوا اس کے حقائق بہت تلخ ہیںشاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اس کا واحد حل ایک کمیشن ہے جس میں حقائق سامنے آئیں، وزیروں کو بدلنے سے کچھ نہیں ہو گا یہ پانچواں وزیر خزانہ ہے، ہر شخص ہی آج وزیر خزانہ بنا ہوا ہے ،یہ سرکس ہے۔۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں