لاہور(پی این آئی) سینئر صحافی عارف حمید بھٹی نے کہا ہے کہ جہانگیرترین کے ساتھ معاملہ حل نہ ہوا توحامی ارکان مستعفی ہوجائیں گے،جہانگیرترین کے حامی ارکان نے بجٹ سے کچھ دن پہلے استعفے دینے کیلئے مشاورت شروع کردی، فی الحال جہانگیرترین نے مستعفی ہونے سے روک رکھا ہے۔انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں بتایا کہ عمران خان نے جہانگیرترین کے ساتھ معاملات طے نہ کیے تو جہانگیرترین کے حامی ارکان بجٹ سے کچھ دن پہلے استعفے دے دیں گے، حامی ارکان کے درمیان استعفوں کے لیے مشاورت شروع ہوگئی ہے،جہانگیرترین کے حامی 40ارکان میں سے 23ارکان متفقہ فیصلہ ہے کہ مستعفی ہوجائیں گے۔اگر وزیراعظم ملاقات نہیں کرتے اور معاملات طے نہیں ہوتے تو یہ سارے لوگ مستعفی ہوجائیں گے۔وزیراعلیٰ عثمان بزدار ،وزیراعظم اور جہانگیرترین کے درمیان برج کا کردار ادا کررہے ہیں، اب وزیراعظم پرہے کہ وہ جہانگیرترین سے ملتے ہیں یا نہیں۔سینئرتجزیہ کار طاہر ملک نے کہاکہ اگر جہانگیرترین گروپ کے ارکان بجٹ سیشن میں نہیں جاتے تو اپوزیشن کی تعداد زیادہ ہوجائے گی۔دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے جہانگیرترین گروپ کو ملاقات کیلئے گرین سگنل دے دیا ہے، بتایا گیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر رواں ہفتے میں جہانگیرترین کے حامی ارکان سے اعلی سطحی کمیٹی ملاقات کرے گی۔ کمیٹی ارکان کے نام وزیراعظم فائنل کریں گے، کمیٹی کی رپورٹ کی روشنی میں وزیراعظم اور جہانگیر ترین کے درمیان ملاقات کا فیصلہ کیا جائے گا۔واضح رہے تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء جہانگیر ترین ہم خیال گروپ نے سازشی کا نام آئندہ پانچ روز میں سامنے لانے کا عندیہ دیا تھا، جہانگیر ترین نے کہا کہ مجھے نہیں پتہ سازش کون کررہا ہے لیکن جلد پتہ چل جائےگا، اسحاق خاکوانی نے کہا کہ سازشی کا نام آئندہ پانچ یا چھ روز میں بتا دیں گے۔17 اپریل کو عدالت میں پیشی کے موقع پر جہانگیر ترین نے میڈیا سے گفتگو کی ۔اس موقع پر ان کے ہمراہ راجہ ریاض، اسحاق خاکونی اور دیگر ارکان بھی موجود تھے، ان سے سوال کیا گیا کہ سازش کون کر رہا ہے آپ نام کیوں نہیں لیتے؟ جس پر جہانگیر ترین نے کہا کہ مجھے نہیں پتہ سازش کون کررہا ہے لیکن جلد پتہ چل جائے گا۔ جب یہی سوال اسحاق خاکونی سے پوچھا گیا توجہانگیر ترین نے ان کے کان میں نام نہ بتانے کی سرگوشی کی۔ جس پر اسحاق خاکونی نے کہا کہ پانچ سے چھ روز میں بتا دیں گے۔ دوسری جانب پی ٹی آئی کے رہنماء جہانگیرترین اور ہم خیال اراکین اسمبلی نے سیاسی سرگرمیاں تیز کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، اس حوالے سے جہانگیرترین نے افطار ڈنر کے موقع پر مشاورتی اجلاس 21 اپریل کو طلب کیا تھا۔ لیکن اب افطار ڈنر ملتوی کردیا گیا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں