میرے خلاف کون سازشیں کر رہا ہے؟ جہانگیر ترین نے نام سامنے لانے کا اعلان کر دیا

لاہور(پی این آئی) تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء جہانگیرترین ہم خیال گروپ نے سازشی کا نام آئندہ پانچ روز میں سامنے لانے کا عندیہ دے دیا، جہانگیر ترین نے کہا کہ مجھے نہیں پتہ سازش کون کررہا ہے لیکن جلد پتہ چل جائےگا، اسحاق خاکوانی نے کہا کہ سازشی کا نام آئندہ پانچ یا چھ روز میں بتا دیں گے۔ تفصیلات کے مطابق آج یہاں عدالت میں پیشی کے موقع پر جہانگیر ترین نے میڈیا سے گفتگو کی ۔اس موقع پر ان کے ہمراہ راجہ ریاض، اسحاق خاکونی اور دیگر ارکان بھی موجود تھے، ان سے سوال کیا گیا کہ سازش کون کر رہا ہے آپ نام کیوں نہیں لیتے؟ جس پر جہانگیر ترین نے کہا کہ مجھے نہیں پتہ سازش کون کررہا ہے لیکن جلد پتہ چل جائے گا۔ جب یہی سوال اسحاق خاکونی سے پوچھا گیا توجہانگیر ترین نے ان کے کان میں نام نہ بتانے کی سرگوشی کی۔جس پر اسحاق خاکونی نے کہا کہ پانچ سے چھ روز میں بتا دیں گے۔دوسری جانب پی ٹی آئی کے رہنماء جہانگیرترین اور ہم خیال اراکین اسمبلی نے سیاسی سرگرمیاں تیز کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، اس حوالے سے جہانگیرترین نے افطار ڈنر کے موقع پر مشاورتی اجلاس 21 اپریل کو طلب کرلیا ہے۔اجلاس میں مجموعی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جائے گا اورآئندہ کی حکمت عملی مرتب کی جائے گی۔ اجلاس میں طے کیا جائے گا کہ پارٹی کے اندررہ کر کس طرح دباؤ بڑھایا جائے۔واضح رہے بینکنگ جرائم کورٹ نے سیاسی رہنما جہانگیر ترین اور ان کے صاحبزادے علی ترین کی عبوری ضمانت میں 3 مئی تک توسیع کر تے ہوئے وکلاء کو عدالت کے دائرہ اختیار پر دلائل کے لئے طلب کر لیا۔ بینکنگ جرائم کورٹ کے جج امیر محمد خان نے جہانگیر ترین اور علی ترین کی عبوری درخواست ضمانت پر سماعت کی۔ دونوں نے عدالت کے روبرو پیش ہو کر حاضری مکمل کروائی۔جہانگیر ترین کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ 14 اپریل کو جہانگیر ترین اور علی ترین کو ایف آئی اے نوٹس ارسال کرتی ہے، ان سے ڈیری فارمز سمیت تمام کاروبار کا ریکارڈ مانگا گیا ،ایک دن کے نوٹس پر تمام چیزیں پیش کرنا ممکن نہیں تھا جبکہ امن و امان کی بھی صورتحال تھی ، 19 اپریل کو ایف آئی اے میں پیش ہوں گے ۔ عدالت نے کیس کی سماعت 3 مئی تک ملتوی کر دی۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر وکلاء سے عدالت کے دائرہ اختیار پر دلائل طلب کرتے ہوئے کہا دیکھنا ہے کہ یہ کیس بینکنگ جرائم کورٹ یا سیشن عدالت میں چلنا ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں