سکھر(آئی این پی ) وزیراعظم عمران خان نے ایک کروڑ 20 لاکھ خاندانوں کو احساس پروگرام میں شامل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت ملی تو ملک پر تاریخ کا سب سے بڑا قرضہ چڑھا ہوا تھا، ہم نے ڈھائی سال میں 35 ہزارارب روپے واپس کیے، اندرون سندھ کے لوگ بہت پیچھے رہ گئے ہیں، ضروری ہے کہ نوجوانوں کو اپنے پیروں پر کھڑا کریں، وہ اپنا کاروبار کریں، جو بھی اپنا سیٹ اپ بنائے گا، ہماری حکومت کوشش کرے گی کہ انہیں
سود کے بغیر قرضے دیئے جائیں،سندھ کیلئے 446 ارب کا پیکج ادھر ادھر سے پیسے کھینچ کر تیار کیا۔ وزیراعظم عمران خان نے سکھرمیں تقریب سے خطاب میں کہا کہ جب سے وزیراعظم بنا ہوں اندرون سندھ آنے کا موقع نہیں ملا، سندھ کے کئی علاقے ترقی کے لحاظ سے بہت پیچھے ہیں، اندرون سندھ پاکستان کا سب سیغریب ترین علاقہ ہے، اندرون سندھ کے لوگ بنیادی ضروریات سے محروم ہیں، سندھ کے گاں آگے جانے کے بجائے پیچھے جارہے ہیں، پنجاب میں مافیا کے ساتھ مقابلہ ہے، اس لیے سندھ میں وقت نہیں گزارسکا، بلوچستان میں بہت غربت دیکھی، حکومت سنبھالی توملک کو معاشی مشکلات کا سامنا تھا، ہم نے 35 ہزارارب روپے قرضہ واپس کیا، ماضی کی حکومت نے 20 ارب روپے کا قرضہ واپس کیا۔ جوقرضہ ہم نے اتارا اگرہم اپنی عوام پرلگاتے توملک ڈھائی سالوں میں کہاں سے کہاں چلا جاتا، ملک کے حالات بہتر کرنے کی پوری کوشش کروں گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ نوجوانوں کوتکنیکی تعلیم دے رہے ہیں، پوری کوشش ہے نوجوانوں کوپیروں پرکھڑا کریں، کوشش ہوگی نوجوانوں کو بلاسود قرضے دیئے جائیں، کھیلوں کے میدان بنانے کے لیے اقدامات کررہے ہیں، کورونا کے باعث مزدورطبقے کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔لاک ڈاون کے باعث پاکستان میں ایک دم سیغربت آگئی، اندرون سندھ کے لیے ترقیاتی پیکیج کی تیاری کرلی گئی، کراچی کے قریب جزیرے پرنیا شہربسانے کا منصوبہ بنارہے ہیں، منصوبے سے ملک میں کثیرزرمبادلہ حاصل ہوتا ہے، جزیرے کے منصوبے سے سندھ کے لوگوں کوروزگارملے گا۔ سمجھ نہیں آتی سندھ نے اچانک این اوسی واپس کیوں لے لیا، سندھ حکومت این اوسی واپس لینے کے فیصلے پرنظرثانی کرے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں