لاہور (پی این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنماء جہانگیر ترین نے اپنے گروپ کو سیز فائر کی ہدایت کرتے ہوئے ہر قسم کی بیان بازی سے روک دیا۔ میڈیا ذرائع کے مطابق کابینہ اراکین کے متحرک ہونے کے بعد پی ٹی آئی رہنماء جہانگیر ترین نے میڈیا اور پروگراموں میں اپنے ہم خیال اراکین کو آئندہ
2 روز تک ہر طرح کے بیان دینے سے روک دیا گیا ہے ، جہانگیر ترین کی طرف سے یہ ہدایات وفاقی کابینہ کے ایک اہم رکن کی ان سے ملاقات کے بعد جاری کی گئیں ، ملاقات میں کابینہ رکن نے وزیراعظم عمران خان سے ممکنہ ملاقات کے حوالے سے جہانگیر ترین کی رضامندی کے بارے میں دریافت کیا۔دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے بھی جہانگیر ترین کے معاملے پر پی ٹی آئی رہنماؤں کو بات کرنے سے روک دیا ، وزیراعظم عمران خان نے پارٹی رہنماؤں کو ہدایت کردی ہے کہ جہانگیر ترین کے معاملے پر بیان بازی سے گریز کریں جب کہ حکومتی وزرا نے وزیراعظم عمران خان اور جہانگیر ترین کے مابین رابطے کے لیے کوششیں تیز کر دی ہیں ، ذرائع نے بتایا کہ بعض حکومتی وزرا نے جہانگیر ترین سے بیک ڈور رابطے بھی کیے۔وزیراعظم عمران خان کے قریبی ساتھی بھی جہانگیر ترین سے صلح کے خواہشمند ہیں ، اس حوالے سے جہانگیر ترین کے ہم خیال گروپ نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کے لیے بھی رابطے تیز کر دئے ہیں ، حکومتی اراکین کا کہنا ہے کہ چاہتے ہیں معاملہ افہام و تفہیم سے حل ہو ، جس کے لیے سخت بیانات سے گریز بہت زیادہ ضروری ہے۔ یاد رہے کہ گذشتہ برس ایف آئی اے میں چینی بحران اور منی لانڈرنگ کی تحقیقات کے سلسلے میں وزیراعظم عمران خان کے قریبی ساتھی جہانگیر ترین کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا، جہانگیر ترین کی عدالت میں پیشی کے موقع پر پی ٹی آئی کے اراکین اسمبلی اور کچھ مشیروں نے بھی ان سے اظہار یکجہتی کیا تھا جس کے بعد پی ٹی آئی کی صفوں میں تقسیم کی چہ مگوئیاں ہونے لگی تھیں ، جب کہ پاکستان تحریک انصاف کے قومی اور صوبائی ارکان قومی اسمبلی اور مشیران نے وزیراعظم عمران خان کو خط لکھا تھا، جس میں وزیراعظم سے جہانگیر ترین کے معاملے پر ذاتی دلچسپی لینے کی درخواست کرتے ہوئے وزیراعظم سےملاقات کے لیے وقت مانگا تھا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں