لاہور(پی این آئی)سینئر صحافی کا کہنا ہے کہ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی ضمانت پر حکومت سے زیادہ مسلم لیگ ن کا ایک بڑا حلقہ پریشان ہے۔نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جہانگیر ترین کے حوالے سے 24 گھنٹے پہلے ہی فیصلہ ہوگیا ۔جو
لوگ جہانگیر ترین کے حوالے سے ملنا چاہتے تھے انہیں پیغام دے دیا گیا۔انہوں نے مزید کہا کہ بہت سے حلقوں میں گونج تھی کہ شہباز شریف کی ضمانت ہو سکتی ہے۔ جب کہ حکومت سے زیادہ مسلم لیگ کے اندر ایک بڑے حلقے کو پریشانی ہے۔حمزہ شہباز نے پنجاب میں اپنا مورچہ بنا لیا ہے۔مریم نواز خاموش ہو گئی ہیں۔اب سب سے بڑی پریشانی مریم نواز اور اس کے کیمپ میں بنی ہوئی ہے۔ اب بیماری بہانہ بن گئی ہوئی ہے۔رانا عظیم نے مزید کہا کہ مریم نواز عید الفطر لندن جاکر نہیں کریں گی۔خیال رہے کہ مسلم لیگ ن کے صدر اور اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہباز شریف کو عدالت سے ریلیف مل گیا ہے۔ شہباز شریف لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ ن کے مرکزی صدر اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی ضمانت منظور کرلی ۔ لاہور ہائیکورٹ نے شہباز شریف کو 50 ، 50 لاکھ کے دو ضمانتی مچلکے جمع کروانے کا حکم دیا اور شہباز شریف کی رہائی کا حکم بھی دے دیا۔قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں ضمانت کے لئے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کر رکھا تھا۔ میاں محمد شہباز شریف نے اپنے وکیل امجد پرویز کے ذریعے درخواست ضمانت دائر کی تھی۔ درخواست میں چیئرمین نیب اور ڈی جی نیب کو فریق بنایا گیا ۔ درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ منی لانڈرنگ کا ریفرنس دائر ہو چکا ہے اور احتساب عدالت میں کیس کا ٹرائل جاری ہے کٸی ماہ سے جیل میں قید ہوں اور ٹرائل مکمل ہونے میں ابھی طویل وقت لگے گا۔ کیس کا تمام تر ریکارڈ نیب کے پاس ہے اور اس نے کسی قسم کی ریکوری نہیں کرنی۔ درخواست میں کہا گیا کہ شہباز شریف اپوزیشن لیڈر ہیں قید میں ہونے کی وجہ سے آئینی ذمہ داریاں پوری نہیں کر پا رہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں