لاہور(پی این آئی) وزیراعلیٰ پنجاب کی معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کی لاہور ہائی کورٹ سے ضمانت کی منظوری پر سوال اٹھا دیا ہے۔ ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ شہباز شریف کی ضمانت میرٹ پر نہیں ہوئی اور ضمانت اس لیے ہوئی کہ کیس سننے والے جج صاحبان کو ایک ماہ پہلے اسلام آباد پوسٹ کر دیا گیا۔لاہور میں ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے
کہا کہ کسی کیس کی ضمانت، عدالت سے بری ہونے کے مترادف نہیں، ضمانت میں یہ نہیں لکھا کہ انہوں نے چوری، ڈکیتی نہیں کی۔ڈاکٹر فردوس عاشق کا کہنا تھا کہ پہلے خاموشی پھر پی ڈی ایم سے علیحدگی اور اب ضمانت، میم اور شین لیگ خود ہی جواب دیں کہ اس کے پیچھے کیا کہانی ہے۔۔۔۔۔
رائے ونڈ میں شریف خاندان کا ذاتی گھر گرانے کا منصوبہ تیارپنجاب حکومت نے 127 کنال اراضی کا انتقال منسوخ کر دیا
لاہور (پی این آئی) رائے ونڈ میں شریف خاندان کا ذاتی گھر گرانے کا منصوبہ تیار کر لیا گیا ہے اس مقصد کے لیےحکومت پنجاب نےلاہور میں رائے ونڈ کے علاقے میںشریف خاندان کی ذاتی رہائش گاہ کی 127 کنال زمین کا انتقال منسوخ کرتے ہوئے اسے واپس پنجاب حکومت کے نام منتقل کر دیا ہے۔مذکورہ زمین نواز شریف اور شہباز شریف کی والدہ مرحومہ بیگم شمیم کے نام تھی لیکن اب اسے واپس پنجاب حکومت کو منتقل کردی گیا ہے اور اسسٹنٹ کمشنر رائیونڈ کو اس سلسلے میںہدایات جاری کردی گئی ہیں۔لاہور انتظامیہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت کی جانب سے منسوخ کی گئی اراضی موضع مانک رائے ونڈ میں شریف خاندان کے گھر کا مرکزی حصہ ہے۔اس سلسلے میںپنجاب حکومت کا مؤقف ہے کہ رائے ونڈ کے اس علاقے میںشریف خاندان نے اوقاف کی زمین پر قبضہ کررکھا ہے، اس لیے اس غیر قانونی قبضے کو چھڑانے کے لیےپنجاب ریونیو ڈیپارٹمنٹ کسی بھی وقت کارروائی کرسکتا ہے ۔ اس حوالے سے شریف خاندان کا مؤقف ہے کہ پنجاب حکومت جاتی عمرہ گرانے کے لیے جعلی دستاویزات تیار کر رہی ہے، شریف خاندان نے یہ زمین 1992، 1997 اور 2015 میں خریدی تھی۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں