دو بھائیوں میں ملکی معیشت پر نوک جھونک، اسد عمر اور محمد زبیر میں ٹوئٹر پر دلچسپ بحث

اسلام آباد(آئی این پی)ملک میں گاڑیوں کی فروخت میں اضافے سے متعلق وفاقی وزیر اسد عمر کے بیان پر سوشل میڈیا پر نون لیگی رہنما محمد زبیر کے درمیان دلچسپ بحث چھڑ گئی۔وفاقی وزیر اسد عمر نے ٹوئٹر پر اپنے ایک بیان میں کہا کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں گاڑیوں کی فروخت میں 31 فیصد اضافہ ہوا ہے، گاڑیوں کی فروخت میں اضافہ رواں مالی سال کے9 ماہ میں ہوا۔اسد عمر نے کہا کہ نجی شعبے کے کریڈٹ میں 34 فیصد اضافہ ہوا،

جولائی سے فروری تک لارج اسکیل مینوفیکچرنگ 7 اعشاریہ 5 فیصد بڑھی، کرنٹ اکاونٹ اضافے کے ساتھ بڑے پیمانے پر نمو میں اضافہ نظر آیا۔اس کے بعد وفاقی وزیر کو نون لیگ کے رہنما محمد زبیر نے سوشل میڈیا پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ شرح نمو میں اضافہ 4 سے5 فیصد ہونا چاہیے تھا، لیکن محض 1اعشاریہ 5 فیصد ہوا، شرح نمو کا یہ اضافہ ہماری تاریخ اور خطے میں سب سے کم ہے۔رہنما مسلم لیگ نون محمد زبیر نے کہا کہ یہ معیشت کی سادہ سی بات ہے، افراط زر بڑھ چکا ہے، بیروزگاری ہے، غربت ہے، سال 2018 میں معیشت 5اعشاریہ 8 کی رفتار سے بڑھ رہی تھی، برا حال کر دیا ہے۔۔۔۔ بٹ کوائن کی قیمت میں 63ہزار ڈالرز سے تجاوز کر گئی، پاکستانی روپے کی قیمت کتنی بنتی ہے؟ لاہور (پی این آئی) رواں برس بٹ کوائن کی قیمت میں 116 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق بٹ کوائن کی قیمت ایک مرتبہ پھر 63 ہزار ڈالر سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ پاکستانی روپوں میں ایک بٹ کوائن کی قیمت 97 لاکھ روپے سے زائد بنتی ہے۔کرپٹو کرنسی ایکسچینچ کوائن بیس وال اسٹریٹ کے نیس ڈیک انڈیکس میں اس کے حصص لانچ کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔رواں سال کے آغاز سے اب تک بٹ کوائن کی قیمت میں ایک سو 16 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ ایک سوئس ماہر کے مطابق نیس ڈیک میں کوائن بیس کے لیے ایک اچھا آغاز روایتی مالیاتی ایونیو اور متبادل کرپٹو راستے کے درمیان پہلا باضابطہ رابطہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسی طرح نیس ڈیک میں ایک کامیاب اضافہ روایتی سرمایہ کاروں کی جانب سے کرپٹو کرنسیوں کو قبول کرنے کا عمل بننا چاہیے تاہم اسٹاک مارکیٹس اس دوران مہنگائی کے خدشات سے دوچار ہیں۔واضح رہے کہ کسی حقیقی کرنسی کے مقابلے میں بٹ کوائنز ہر طرح کے ضابطوں یا حکومتی کنٹرول سے آزاد ہے اور اس کا استعمال بہت آسان ہے۔اس وقت اسے متعدد ممالک جیسے کینیڈا، چین اور امریکا وغیرہ میں استعمال کیا جارہا ہے تاہم دنیا میں انٹرنیٹ تک

رسائی رکھنے والا ہر شخص اس کرنسی کو خرید سکتا ہے۔اس کرنسی کی لین دین کے لیے صارف کا لازمی طور پر بٹ کوائن والٹ اکاؤنٹ ہونا چاہئیے جسے بٹ کوائن والٹ اپلیکشن ڈاؤن لوڈ کرکے بنایا جاسکتا ہے۔یاد رہے کہ گذشتہ برس پیپرلیس کرنسی بٹ کوائن کی قیمت تاریخ میں پہلی بار 60 ہزار ڈالر سے اوپر چلی گئی تھی جبکہ معاشی ماہرین نے بٹ کوائن کی قیمت میں مزید اضافے کا امکان ظاہر کیا تھا جس کے بعد اب ایک بٹ کوائن کی قیمت 63 ہزار ڈالر سے بھی تجاوز کر گئی ہے۔رواں برس بٹ کوائن کی قیمت میں 116 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق بٹ کوائن کی قیمت ایک مرتبہ پھر 63 ہزار ڈالر سے تجاوز کر گئی ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں