لاہور(پی این آئی) سینئر صحافی عارف حمید بھٹی نے کہا ہے کہ کچھ دنوں میں خواجہ آصف بھی باہر آجائیں گے، حکومت کے احتساب کا بیانیہ کہاں جائے گا؟ شہبازشریف کی اوپن شٹ کیس میں ضمانت ہوگئی، عمران خان سے عوام سوال پوچھیں گے اگر ان کیخلاف کیس سچے ہیں سزا کیوں نہیں
ہوئی؟انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ شہبازشریف کی جب ضمانت اپلائی کی گئی تو یہ تھا کہ پہلے حمزہ شہباز کی ہوگی۔قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ شہبازشریف کیخلاف اتنا اوپن شٹ کیس ہے کہ دنیا کا کوئی بندہ ضمانت نہیں لے سکتا، یہ ملک کو کس طرف لے کر جارہے ہیں؟ تین وزیراعظم پکڑے گئے کسی سے پیسا وصول نہیں کیا، ایف آئی اے اور نیب لانڈری ہے، آصف زرداری کے سارے کیسز کلیئر ہیں ۔کچھ دنوں میں خواجہ آصف بھی باہر آجائیں گے، لیکن احتساب کا بیانیہ کہاں جائے گا؟ پھر قوم کا تین سال کیوں ضائع کیا؟ نوازشریف، شہبازشریف، جتنے لوگ جیلوں میں رہے ان کے پیسوں کا حساب نکالا جائے۔عوام عمران خان سے سوال پوچھیں گے کہ احتساب کیوں نہیں ہوا؟ کیس سچے ہیں سزا کیوں نہیں ہوئی؟ اگر کیس جھوٹے ہیں تو پرچے خارج کیوں نہیں ہوئے؟ واضح رہے لاہور ہائیکورٹ نے منی لانڈرنگ ریفرنس میں مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کی ضمانت منطور کرتے ہوئے پچاس ، پچاس لاکھ روپے کے دو مچلکوں کے عوض رہا کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سردار سرفراز ڈوگر کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے شہباز شریف کی درخواست ضمانت پر سماعت کی۔اس موقع پر نیب پراسیکیوٹر سید فیصل رضا بخاری نے دلائل دیے۔ وکیل شہباز شریف نے بتایا کہ یہ نیب کی بدنیتی ہے کہ بار بار گرفتار کررہے ہیں، شہباز شریف قومی اسمبلی میں قائد حزب ہیں،آئینی ذمہ داری پوری نہیں کرپا رہے ، شہباز شریف 70سال کے ہیں،انہیں مختلف بیماریاں لاحق ہیں۔سینئر صحافی عارف حمید بھٹی نے کہا ہے کہ کچھ دنوں میں خواجہ آصف بھی باہر آجائیں گے، حکومت کے احتساب کا بیانیہ کہاں جائے گا؟ شہبازشریف کی اوپن شٹ کیس میں ضمانت ہوگئی، عمران خان سے عوام سوال پوچھیں گے اگر ان کیخلاف کیس سچے ہیں سزا کیوں نہیں ہوئی؟
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں