اسلام آباد (پی این آئی)نجی ٹیلی ویژن چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ معافی کس بات کی مانگیں، پیپلزپارٹی مضحکہ خیزباتیں نہ کرے۔تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ن لیگ کے سینئر رہنما اور
سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر سینیٹ کیلئے اسٹیبلشمنٹ سے حمایت لی گئی ہماری نظرمیں پیپلزپارٹی اپنی زبان سے پھرگئی ہے، آپ کے بھی دائیں بائیں کون لوگ کڑے ہیں بہت کچھ بتاسکتے ہیں۔پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کو جواب دینا چاہیے تھالیکن شوکاز پھاڑ دیا تو مطلب جواب آگیا، پی ڈی ایم اجلاس ہوگاجس میں مستقبل کے فیصلے ہوں گے، پیپلزپارٹی پراعتمادختم ہو گیا تو اتحاد کا مقصدہی ختم ہو گیا۔لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ میرا نہیں خیال پی ڈی ایم اجلاس میں پیپلزپارٹی کو بلایا جائیگا، اعظم تارڑ پر اعتراض تھاتوایک وٹس ایپ پیغام ہی بھیج دیتے، پی ڈی ایم ایک تحریک اورایک?مقصدہیجوجاری رہیگی، جوبھی پی ڈی ایم چھوڑے گا اپنانقصان کریگا، میری خواہش ہیپی ڈی?ایم میں تمام جماعتیں شامل ہوں۔شاہدخاقان عباسی نے کہا کہ پیپلزپارٹی کوبتاناتھاان کی سی ای سی کافیصلہ کیاہے، پیپلزپارٹی کیسی ای سی فیصلے کے بعد پی ڈی ایم اجلاس بلاناتھا، پی ڈی ایم کیفورم پرفیصلہ ہواتھاپیپلزپارٹی نے اپنی زبان توڑی، مولانافضل الرحمان پی ڈی ایم کااجلاس طلب کرنیکافیصلہ کریں گے۔ واضح رہے کہ سینٹ میں پیپلز پارٹی کی جانب سے اپنے امیدوار یو سف رضا گیلانی کو اپوزیشن لیڈر منتخب کروائے جانے کے بعد پی ڈی ایم جماعتوں میں پھوٹ پڑ گئی تھی۔ ن لیگ نے ضابطے کے خلاف ورزی پر پیپلز پارٹی کو شوکاز نوٹس بھی بھیج دیا تھا، جسے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے پھاڑ کر پھینک دیاتھا۔گزشتہ روز بلاول بھٹو نے اعلان کیا کہ پیپلز پارٹی پی ڈی ایم کے تمام عہدوں سے مستعفی ہو رہی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں