اسلام آباد(آئی این پی ) وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ رمضان میں لوگ بازاروں میں نکلے تو سخت اقدامات کرنے پڑیں گے،کورونا ایس او پیز پر عمل کراتے کراتے انتظامیہ تھک گئی، پرائیویٹ سیکٹر سے آنے والی ویکسین 18 ہزار لوگوں کو لگی ہے، عوام کا حق ہے کہ وہ مفت میں حکومت سے ویکسین لگائے، اس کیلئے 150 ملین ڈالر کابینہ نے منظوری دی تھی، پاکستان میں 13 لاکھ سے زیادہ ویکسینیشن ہو چکی ہے۔ سربراہ
این سی او سی اسد عمر نے نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تمام ویکسینز کورونا وبا کے خلاف موثر ہیں، تاہم ان کے موثر ہونے کا صحیح تناسب چار چھ ماہ بعد پتہ لگے گا، کورونا کی دوسری لہر کے دوران ساری سیاسی لیڈر شپ نے جلسے کیے جس سے بڑا نقصان ہوا۔ اسد عمر نے کہا کہ پرائیویٹ سیکٹر سے آنے والی ویکسین 18 ہزار لوگوں کو لگی ہے، عوام کا حق ہے کہ وہ مفت میں حکومت سے ویکسین لگائے، اس کیلئے 150 ملین ڈالر کابینہ نے منظوری دی تھی، پاکستان میں 13 لاکھ سے زیادہ ویکسینیشن ہو چکی ہے اور 9 لاکھ سے زیادہ موجود ہیں، روزانہ 60 سے 70 ہزار ویکسین لگائی جا رہی ہے، عید کے بعد اس تعداد کو بڑھا کر ڈیڑھ سے دو لاکھ تک کرنے کا ارادہ ہے۔اسد عمر کا کہنا تھا کہ حالانکہ اٹھارویں ترمیم کے بعد صحت کا شعبہ صوبوں کا موضوع ہے لیکن اٹھارویں ترمیم کے رکھوالوں نے ویکسین کا ایک ٹیکا بھی نہیں لگایا، بچوں کیلئے فی الحال ویکسینیشن کا پلان نہیں بنایا گیا۔ اسد عمر نے مزید کہا کہ لوگ ایس او پیز پر عمل درآمد نہیں کر رہے، شاید لوگ تھک گئے ہیں یا خوف دلوں سے نکل گیا ہے، سچی بات یہ ہے کہ انتظامیہ بھی تھوڑی تھک گئی ہے، کچھ روز سے انتظامیہ نے سختی کی ہے اور آئندہ دنوں میں مزید سختی ہو سکتی ہے، رمضان میں لوگ بازاروں میں نکلے تو سخت اقدامات کرنے پڑیں گے جس سے لوگوں کا روزگار بھی متاثر ہوتا ہے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں