اسلام آبا د(آن لائن ) پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے جنرل سیکرٹری و سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی کے سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی (سی ای سی) کے اجلاس میں میرا خط پھاڑکرپھینکا گیا ہے تو میرا جواب بھی ہے خدا حافظ۔نجی ٹی وی کو انٹرویو میں شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھاکہ معافی کس بات کی؟ مضحکہ خیزباتیں نہ کریں، بلاول کو ذمہ داری سے بات کرنی چاہیے، تماشہ نہ لگائیں، بلاول نے جوباتیں
کی ہیں اس سے اعتماد بحال نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کوپی ڈی ایم میں رہنا ہے تواپنا اعتماد بحال کرے، میرا خط پھاڑکرپھینکا گیا ہے تومیرا جواب بھی ہے خدا حافظ۔شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھاکہ پیپلزپارٹی ہمیں وضاحت دیتی اور اپنی مجبوری بتاتی کہ اس کوکرسی چاہیے تھی، جو جماعت اپنی زبان سے پھر جائے وہ پی ڈی ایم میں نہیں رہ سکتی۔ان کا کہنا تھاکہ پی ڈی ایم کا اگلا اجلاس مولانا فضل الرحمان طلب کریں گے، اب پی ڈی ایم بیٹھ کرنئی حکمت عملی بنائے گی، پیپلزپارٹی کو وضاحت کا جواب دینا ہے تو دے ورنہ ہم اجلاس کرکے فیصلہ سنادیں گے۔خیال رہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی نے حکومت مخالف اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کے تمام عہدوں سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا ہے۔۔۔۔۔۔
جے یو آئی کے بڑے لیڈر نے پیپلز پارٹی کے فیصلے کو سیاسی خود کشی قرار دے دیا
اسلام آباد(آئی این پی)جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے سیکرٹری جنرل مولاناعبدالغفورحیدری نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی نے آج سیاسی خودکشی کرلی ہے، پیپلز پارٹی استعفے اس وقت دیتی جب انہوں نے باپ سے ووٹ لیے تھے،پیپلز پارٹی کے جانے کی خوشی ہوئی، اب ہم یکسوئی سے تحریک چلائیں گے،پی ڈی ایم میں پیپلزپارٹی کی واپسی اسی وقت ہو گی جب یوسف رضا گیلانی استعفیٰ دیں گے ، اس کے بعد اگلی بات ہوگی۔پیر کواپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم)کے عہدوں سے مستعفی ہونے کے پاکستان پیپلزپارٹی کے فیصلے پر جے یو آئی کے سینئر رہنما مولاناعبدالغفورحیدری کا کہنا تھاکہ پیپلز پارٹی استعفے اس وقت دیتی جب انہوں نے باپ سے ووٹ لیے تھے، پیپلزپارٹی عمران خان کی حکومت کو سہارا دیرہی ہے، پیپلزپارٹی جوکررہی ہے، اس کا جواب عوام اگلے الیکشن میں دیں گے۔ان سے سوال کیا گیا کہ کیا پی ڈی ایم اے این پی اور پیپلز پارٹی سے معافی مانگے گی؟ اس پر غفور حیدری کا کہنا تھاکہ معافی کس بات کی؟غلطیاں اور چالاکیاں وہ کریں اور معافی ہم کیسے مانگیں؟ پیپلز پارٹی کے جانے کی خوشی ہوئی، اب ہم یکسوئی سے تحریک چلائیں گے،حکومت کے خلاف تحریک وہی چلاسکتے ہیں جنھوں نے کشتیاں جلا رکھی ہوں۔غفور حیدری سے مزید سوال کیا گیا کہ کیا پی ڈی ایم کے دوبارہ اکھٹے ہونے کوئی گنجائش ہے؟ اس پر ان کا کہنا تھاکہ پیپلزپارٹی کی پی ڈی ایم میں واپسی کا صرف ایک ہی راستہ ہے، یوسف رضا گیلانی استعفیٰ دیں اس کے بعد اگلی بات ہوگی۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں