لاہور (آئی این پی ) صوبہ پنجاب کا دارالحکومت کرونا وائرس کی آمجگاہ بن گیا، لاہور میں کرونا سے مرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہونے لگا۔ پاکستان تحریک انصاف کی رہنما و پنجاب کی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے کرونا وائرس کی صورتحال سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ لاہور سمیت پنجاب کے 8 شہروں میں 15 روز کیلیے لاک ڈاون کی سفارش تیار کرلی۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا
کہ پنجاب میں حالات دیگر صوبوں سے مختلف ہیں اور لاہور میں کرونا کے کیسز اور اموات میں خطرناک حد تک اضافہ ہوگیا ہے۔ لاہور میں کرونا سے اموات کی شرح میں اضافہ ہورہا ہے اور کئی روز سے کرونا ٹیسٹ مثبت آنے کی شرح بھی 19 فیصد سے زائد آرہی ہے۔ صوبہ پنجاب کی ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ عوام نے احتیاط نہیں برتی تو آخری آپشن لاک ڈاون ہوگا۔۔۔۔
لاک ڈاون والے علاقوں میں تمام سرکاری و نجی دفاتر بند رکھنے کا فیصلہ ،شاپنگ مالز، ریسٹورنٹس بند رہیں گے، مکینوں کی محدود نقل و حمل کی اجازت ہوگی
لاہور(آئی این پی ) کرونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر مختلف علاقوں میں لاک ڈاون نافذ کردیا، لاک ڈاون والے علاقوں میں تمام سرکاری و نجی دفاتر بند رہیں گے۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق لاک ڈاون والے علاقوں میں شاپنگ مالز، ریسٹورنٹس بند رہیں گے البتہ متاثرہ علاقے میں مکینوں کی محدود نقل و حمل کی اجازت ہوگی، اور انتہائی ضرورت کے پیش نظر ایک فرد ایک سواری استعمال کرسکے گا۔ حکومت کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق متاثرہ علاقے میں ہر قسم کے اجتماعات پر مکمل پابندی ہوگی۔ لاک ڈان والے علاقوں میں اسپتال سمیت تمام میڈیکل سروسز، میڈکل اسٹورز 24 گھنٹے کھلے رہیں گے جبکہ دودھ اور گوشت کی دکانیں، بیکریاں صبح 7 بجے سے شام 7 بجے تک کھلی رہیں گی۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ لاک ڈان والے علاقے میں پیٹرول پمپس صبح 9 بجے سے شام 7 بجے تک کھل سکیں گے جبکہ گروسری اسٹورز، جنرل اسٹورز اور آٹا چکیاں، فروٹ اور سبزیوں کی دکانیں بھی صبح 9 بجے سے شام 7 بجے کھلی رہیں گی۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں