لاہور( آن لائن ) پاکستان مسلم لیگ ن کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم کا جہانگیرترین سے کوئی رابطہ نہیں، جہانگیرترین کا مسئلہ پی ٹی آئی کا اندرونی معاملہ ہے، ہم جوڑ توڑ کی سیاست پر یقین نہیں رکھتے،بندے پکڑ کر جس طرح پی ٹی آئی حکومت بنائی گئی ، اسی طرح اس کا شیرازہ بکھر جائے گا۔انہوں نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک کا مستقبل شفاف انتخابات سے وابستہ ہے، لمحہ فکریہ ہے
کہ ہم تسلی بخش الیکشن پر اتفاق نہیں کرسکے، حکومت کو چاہیے اپنا ایجنڈا نافذ نہ کرے بلکہ کھلے دل کے ساتھ اپوزیشن کے ساتھ بیٹھے اور انتخابی اصلاحات بنائے۔اپوزیشن کے تحفظات کو نظر انداز کرکے آگے نہیں بڑھا سکتا، ایسا انتخابی عمل ہونا چاہیے کہ الیکشن صاف شفاف ہوں۔انہوں نے کہاکہ پی ڈی ایم کا جہانگیرترین سے کوئی رابطہ نہیں، یہ پی ڈی ایم کا اندرونی معاملہ ہے، ہم اس کو مبصر ین کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔ ہماری اپنی سیاست ہے ، ہم جوڑ توڑ کی سیاست پر یقین نہیں رکھتے، ہم نظام کے اصلاح کی سیاست پر یقین رکھتے ہیں۔کیونکہ کمپرومائز کی سیاست جس طرح بنتی ہے اسی طرح ٹوٹ بھی جاتی ہے۔2018ئ کے الیکشن پی ٹی آئی کو ادھر ادھر سے بندے اکٹھے کرکے کنبہ بنایا گیا، جس سے پی ٹی آئی کے اندرونی تنازعات سے ہی ان کا شیرازہ بکھر رہا ہے۔ احسن اقبال نے کہا کہ ڈسکہ الیکشن کے نتائج اچھے آئیں گے، ہم پرامید ہیں مسلم لیگ انتخاب جیتے گی، کراچی میں بھی مسلم لیگ ن کامیابی حاصل کرے گی۔مفتاح اسماعیل اور نوشین افتخار دونوں اسمبلی میں جائیں گے۔ مریم نواز خرابی صحت کی وجہ سے ڈاکٹرز کی ہدایت پر آرام کررہی ہیں، بہت جلد مریم نواز کو متحرک دیکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم سے جو جماعت پیچھے ہٹ جائے گی، وہ آئندہ الیکشن میں سیاسی قیمت ادا کریں گے، اگر پیپلزپارٹی اور اے این پی جماعتیں پی ڈی ایم کو چھوڑ جائیں گی تو باقی جماعتوں میں اتنی ہم آہنگی ہے کہ انتخابی اتحاد بنائیں گی، اگر پی ڈی ایم کا انتخابی اتحاد بن گیا تو اگلے الیکشن میں چاروں صوبوں میں بھاری قوت بن کر ابھرے گا۔۔۔۔۔#/s#
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں