چوہدری نثار کی جیتی ہوئی نشست بھی چھِن جانے کا امکان، صوبائی حلقے میں ضمنی الیکشن کروانے کیلئے بڑی آواز بلند ہو گئی

اسلام آباد (پی این آئی) وفاقی وزیر شہری ہوابازی غلام سرور خان نے چوہدری نثار کے حلقے میں ضمنی الیکشن کا مطالبہ کردیا۔ انہوں نے کہا کہ چوہدری نثار کو عوام نے مینڈیٹ دیا اگر وہ حلف نہیں لیتے تو نیا الیکشن کروایا جائے، انتخابی اصلاحات سے60 روز تک حلف نہ لینے والا ڈی سیٹ

ہوجائے گا۔ انہوں نے اپنے حلقے میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پہلے الیکشن رولز اور آئین خاموش تھا جب ایوان میں ایک منتخب شخص منتخب ہوکر بھی حلف نہیں لیتا تھا لیکن اب انتخابات ہونے کے60 روز تک حلف نہ لینے والا ڈی سیٹ ہوجائے گا۔اسحاق ڈار مفرور ہیں انہیں ملک واپس آنا چاہیے لیکن چوہدری نثار کو عوام نے مینڈیٹ دیا اگروہ حلف نہیں لیتے تو نئے الیکشن کرانے ہوں گے۔ایک انٹرویو میں کہا کہ جہانگیر ترین کی پارٹی کیلئے بے پناہ خدمات ہیں اور انہوں نے یہی کہا میں تحریک انصاف سے انصاف کا متقاضی ہوں، انصاف ہماری پارٹی کا نام بھی ہے اور ہمارا منشور بھی ہے اس لیے اسے بلاتفریق ہونا چاہیے۔میں نہیں سمجھتا کہ جہانگیر ترین سے سیاسی انتقام لیا جارہا ہے، سندھ میں بیشتر شوگرملز آصف زرداری اور ان کے گروپ کی ہیں، پنجاب میں اکثر ملز نواز شریف، شہباز شریف اور ان کے اتحادیوں کی ہیں، اگر چینی کے معاملے میں کوئی گڑبڑ ہے تو میرے خیال میں ان لوگوں کا جہانگیر ترین سے زیادہ اہم کردار ہوگا، ان لوگوں کے خلاف جب کچھ ہوتا ہوا نظر نہیں آتا تو لوگ سوچنے پر بھی مجبور ہو جاتے ہیںجہانگیر ترین سے کسی کو کوئی خطرہ نہیں ہے، وہ تحریک انصاف میں ہیں اور رہیں گے۔ اگر ان کے خلاف کچھ غلط ہو رہا ہے تو وہ عدالت گئے ہیں اور وہ بھی یہی چاہتے ہیں کہ انصاف ہو اور ہوتا ہوا نظر بھی آئے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ احتساب بلاامتیاز ہو رہا ہے، میں خود نیب کے ریڈار میں ہوں، کابینہ کے دیگر موجودہ اراکین کے خلاف انکوائری ہو رہی ہے، ہمارے دو وزرا علیم خان اور سبطین خان جیل گئے۔انہوں نے کہا کہ وفاقی کابینہ میں سیاسی، نظریاتی اور کارپوریٹ سیکٹر کے پروفیشنلز بھی ہیں اور ہر کسی نے اپنی اپنی ذمہ داریاں ادا کرنی ہوتی ہیں، ہم جیسے دیہی ثقافت کی نمائندگی کرنے والے اور دیگر لوگوں کا کارپوریٹ سیکٹر کے لوگوں سے مختلف معاملات پر اختلاف رائے رہتا ہے، بدقسمتی سے ہم چونکہ دیہی پس منظر کے لوگ ہیں اس لیے ہماری آواز اس طرح نہیں سنی جاتی جس طرح کاروباری طبقے کی سنی جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ کابینہ میں پالیسیاں عوام کے لیے بنتی ہیں تاہم کارپوریٹ سیکٹر کی پالیسی حاوی ہوجاتی ہے جس کا وزیر اعظم کو بھی ادراک ہے۔حکومت کی کارکردگی اور مہنگائی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ڈھائی سال میں وزیر اعظم عمران خان نے کافی کچھ سیکھا ہے، ان کی سوچ میں بھی تبدیلی آئی اور اب بدلا ہوا وزیر اعظم اور بدلی ہوئی کابینہ نظر آئے گی، ہم غلطیاں دور کرکے اپنی اصلاح کریں گے اور بہتر پالیسیاں لا کر عوام کو ریلیف دینے کی کوشش کریں گے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں