لاہور(پی این آئی)حکمران جماعت تحریک انصاف(پی ٹی آئی)کے مرکزی رہنما جہانگیر خان ترین کیخلاف کیسز کی تحقیقات کرنےوالے سنئیر تفتیشی آفیسر رضوان ارشد سمیت دیگر افسران کا تبادلہ کردیا گیا ، جہانگیر ترین نے ہفتہ کو عدالت میں پیشی کے بعد تحقیقاتی ٹیم بدلنے کا مطالبہ کیا تھا۔ذرائع کے
مطابق حکومت نے رضوان ارشد کو لاھور ریجن سے ملتان ریجن میں تبدیل کردیا ہے ۔ گریڈ 18 کے سینئیر آفیسر جہانگیر ترین کیخلاف کیسز کی تحقیقات میں مصروف تھے ۔ذرائع کے مطابق اس کے علاوہ ایف آئی اے کے دیگر افسران کو بھی تبدیل کر دیا گیا ھے جن میں سیف ایاز خان اور محمد سلیمان شامل ہیں ۔یاد رہے کہ گذشتہشب جہانگیر ترین نے پی ٹی آئی کے 28 اراکین قومی و صوبائی اسمبلی کے اعزاز میں عشائیہ دیا تھا اور ان اراکین اسمبلی نے جہانگیر ترین کے ساتھ مکمل اظہار یکجہتی کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کو خط لکھتے ہوئے اس معاملے میں ذاتی دلچسپی لینے کی اپیل کی تھی جبکہ جہانگیر ترین کے عشایئے میں شریک اراکین اسمبلی نے آج عدالت پیشی کے موقع پر بھی جہانگیر ترین کے ہمراہ گئے تھے ۔ تحریک انصاف کے وزیر نے جہانگیر ترین کی حمایت کرنے کی وجہ بتا دی لاہور(پی این آئی )صوبائی وزیر زراعت نعمان لنگڑیا ل نے کہا ہے کہ جہانگیر ترین کی حمایت ان کوانصاف دلانے کے لیے کررہے ہیں۔نجی ٹی وی کے مطابق نعمال لنگڑیال کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف کے اراکین اسمبلی کا اکٹھے ہونے کا مقصد کوئی پلاننگ نہیں،ہماری کوئی ناجائزشرائط نہیں ہیں۔پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما عبدالعلیم خان اور جہانگیرترین میں فرق ہے، جہانگیرترین نے پوری پارٹی کومضبوط کیا، انکی سپورٹ کا مقصد انصاف دلوانا ہے۔واضح رہے کہ نعمان لنگڑیا ل نے جہانگیر ترین کے عشائیے میں شرکت کی تھی اور عدالت پیشی کے موقع پر بھی ان کے ہمراہ گئے تھے۔ اب میری پارٹیاں بدلنے کی عمر نہیں، جہانگیر ترین نے پیپلزپارٹی اور ن لیگ کو دوٹوک فیصلہ سنا دیا اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی پی ٹی آئی کے اندرونی اختلافات کا فائدہ اٹھانے کی بھرپور کوشش کر رہی ہے۔مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے جہانگیر ترین سے لندن میں ملاقاتوں کا انکشاف ہوا ہے۔ حسین نواز نے لندن اور شہباز شریف نے پاکستان میں معاملات حل کرنے کی درخواست کی، آصف زرداری نے بھی قریبی دوست کے زریعے رابطے کیے ۔جہانگیر ترین کے صاف انکار کے بعد ان کے خلاف مہم چلائی جا رہی ہے۔ میڈیا ذرائع کے مطابق اپوزیشن کی 2 بڑی جماعتوں کے قائدین نے حکومت کو رخصت کرنے کے لیے پی ٹی آئی رہنماء جہانگیر ترین سے رابطے کیے ، یہ رابطے کئی ماہ سے جاری ہیں اور اس حوالے سے ایک لندن پلان بھی بنایا گیا۔ یہ رابطے جہانگیر ترین کے لندن قیام کے دوران کیے گئے ، ملاقات کا پیغام جہانگیر ترین کو لندن میں حسین نواز کے ذریعے بھیجا گیا ، پاکستان مسلم لیگ ن ڈیل کے بدلے صوبہ پنجاب میں جہانگیر ترین کے ساتھیوں کا ساتھ
چاہتی تھی ، اس حوالے سے حسین نواز نے لندن اور شہباز شریف نے پاکستان میں معاملات طے کرنے کا کہا جب کہ سابق وزیراعظم نواز شریف نے ملاقات کی کوششوں کے حوالے سے تمام رابطوں کو خفیہ رکھنے کی ہدایت کی۔ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن کی جانب سے کیے گئے رابطوں کے جواب میں جہانگیر ترین نے کہا کہ نواز شریف کی نااہلی میں کردار ادا کیا ، ایسی صورتحال میں ملاقات کیسے کرسکتا ہوں ، جب کہ سیاسی طور پر نا اہلی ہوچکی اور پارٹیاں بدلنے کی اب عمر نہیں ہے۔ میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی نے بھی ملاقات کے لیے جہانگیر ترین کو پیغام بھیجا ، یہ رابطے سینیٹ الیکشن کے دوران بھی کیے گئے جب کہ سابق صدر آصف علی زرداری کے قریبی ساتھی اس وقت بھی جہانگیر ترین کے ساتھ رابطے میں ہیں۔پاکستان مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی پی ٹی آئی کے اندرونی اختلافات کا فائدہ اٹھانے کی بھرپور کوشش کر رہی ہے۔مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے جہانگیر ترین سے لندن میں ملاقاتوں کا انکشاف ہوا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں