کراچی(پی این آئی )این اے 249 کے ضمنی انتخاب میں جمعیت علمائے پاکستان (جے یو پی) نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے امیدوار مفتاح اسماعیل کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔جیو نیوز کے مطابق جے یو پی کے مفتی محمد غوث صابری نے مفتاح اسماعیل کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کی اور پارٹی قیادت کے
فیصلے سے آگاہ کیا۔انہوں نے کہا کہ پارٹی قائد کے حکم پر ن لیگ کے ساتھ ہیں، این اے 249 میں موجود جے یو پی کے ووٹر کو ہدایت کردی ہے کہ وہ مفتاح اسماعیل کو ووٹ دیں۔مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے وزیر فیصل واوڈا نے حلقے میں کوئی کام نہیں کیا، تبدیلی حکومت صرف ڈرامے بازی کررہی ہے۔ قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے لیے حکومت اقدامات نہیں کررہی، دو وزیر خزانہ بدل چکے ہیں تیسرے کی تیاری ہورہی ہے۔واضح رہے کہ یہ سیٹ پاکستان تحریک انصاف کے فیصل واوڈا کے استعفے کے بعد خالی ہوئی ہے۔ مجھے گالی نہیں دینی چاہیے تھی، ن لیگ کے مفتاح اسماعیل نے غلطی کا اعتراف کر لیا کراچی (آئی این پی) مسلم لیگ( ن) کے رہنما اور کراچی میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 249 کے ضمنی انتخاب میں امیدوار مفتاح اسماعیل نے مخالفین سے تکرار اور تلخ کلامی کی وائرل ویڈیو کی وضاحت کردی۔سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ یہ ویڈیو ایک ماہ پرانی ہے، وہ ایک مارکیٹ میں گئے تھے جوکہ کسی اور سیاسی پارٹی کے ورکر چلارہے تھے، وہ نواز شریف کو چورکہہ رہے تھے ، میں نے کہا نواز شریف کو چور نہ کہیں،دوسری باربھی انہوں نواز شریف کو چور کہا تو میں نے کہا وہ خود چور ہیں، بہرحال مجھے گالی نہیں دینا چاہیے تھی، یہ میری غلطی تھی ۔۔۔۔ پیپلزپارٹی اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان لڑائی، سینئر صحافی نے دلائل دیتےہوئے بڑا دعویٰ کر دیا لاہور(پی این آئی) پیپلزپارٹی اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان لڑائی نہ ہونے کا امکان ہے، پیپلزپارٹی کی سندھ میں حکومت اور سینیٹ میں زیادہ ارکان ہیں، پیپلزپارٹی پی ڈی ایم کے ساتھ مل کر اسٹیبلشمنٹ سے خواہ مخواہ کی لڑائی نہیں چاہتی۔ سینئر تجزیہ کارطلعت حسین نے اپنے تجزیے میں کہا کہ پیپلزپارٹی کے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ تعلقات بڑے پرانے ہیں، سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو بڑی طاقتور اور مقبول تھیں، لیکن پھر بھی وہ اسٹیبلشمنٹ سے بات چیت کرکے واپس آئیں، لیکن تعلقات سے مراد یہ نہیں سیاسی طور پرمکمل بچت ہوجائے گی۔آصف زرداری کے بڑے پرانے روابط ہیں، اس میں لڑائی ہونے کا امکان نہ ہونے کے برابر ہےپیپلزپارٹی طاقت میں ہے، سندھ میں حکومت ہے سینیٹ میں زیادہ سیٹیں ہیں۔پیپلزپارٹی نہیں چاہتی کہ اسٹیبلشمنٹ سے خواہ مخواہ لڑائی جاری رکھے۔ پیپلزپارٹی نے پی ڈی
ایم کے ساتھ ہاتھ کیا لیکن یہ احمقانہ فیصلہ کیا ۔اتفاق کرتا ہوں کہ ثاقب نثار جیسے لوگ جج بن جاتے ہیں، ان کو سیٹ کا تحفظ حاصل ہوجاتا ہے اور وہ اس سیٹ کو اپنی کھوکھلی عزت کیلئے استعمال کرتے ہیں، صرف ثاقب نثار نہیں ایسے کئی لوگ ہیں۔لیکن ایک دن عہدے کا تحفظ ختم ہوجاتا ہے پھر احساس ہوتا ہے کہ اس بندے نے کیا کام کیے؟ حقائق قوم کو بتانے کی ضرورت نہیں، ان کو خود پتا ہے، اگر قوم کو حقائق نظر نہیں آرہے معاشی اور معاشرتی حقائق سمجھ نہیں آرہے تو پھر اللہ ہی حافظ ہے، اور پھر کوئی بڑا حادثہ ہی سمجھائے گا۔بہت سارے لوگ ملک سے باہر ہیں، ان کے پیٹ بھرے ہوئے ہیں، وہ پاکستانی سیاست کو باہر بیٹھ کرحقائق دیکھنا شروع کردیتے ہیں، کہتے ہیں کہ اتنے بھی حالات خراب نہیں ہیں، لیکن جب وہ پاکستان میں رہیں گے تو پھر پتا چلے گا لوگ کس طرح رہرہے ہیں، اگر مہنگائی، بجلی گیس کے بل نہیں سمجھا رہے تو پھر پتا نہیں کیسے سمجھیں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں