اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی پی ٹی آئی کے اندرونی اختلافات کا فائدہ اٹھانے کی بھرپور کوشش کر رہی ہے۔مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے جہانگیر ترین سے لندن میں ملاقاتوں کا انکشاف ہوا ہے۔ حسین نواز نے لندن اور شہباز شریف نے پاکستان میں معاملات حل کرنے کی
درخواست کی، آصف زرداری نے بھی قریبی دوست کے زریعے رابطے کیے ۔جہانگیر ترین کے صاف انکار کے بعد ان کے خلاف مہم چلائی جا رہی ہے۔ میڈیا ذرائع کے مطابق اپوزیشن کی 2 بڑی جماعتوں کے قائدین نے حکومت کو رخصت کرنے کے لیے پی ٹی آئی رہنماء جہانگیر ترین سے رابطے کیے ، یہ رابطے کئی ماہ سے جاری ہیں اور اس حوالے سے ایک لندن پلان بھی بنایا گیا۔ یہ رابطے جہانگیر ترین کے لندن قیام کے دوران کیے گئے ، ملاقات کا پیغام جہانگیر ترین کو لندن میں حسین نواز کے ذریعے بھیجا گیا ، پاکستان مسلم لیگ ن ڈیل کے بدلے صوبہ پنجاب میں جہانگیر ترین کے ساتھیوں کا ساتھ چاہتی تھی ، اس حوالے سے حسین نواز نے لندن اور شہباز شریف نے پاکستان میں معاملات طے کرنے کا کہا جب کہ سابق وزیراعظم نواز شریف نے ملاقات کی کوششوں کے حوالے سے تمام رابطوں کو خفیہ رکھنے کی ہدایت کی۔ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن کی جانب سے کیے گئے رابطوں کے جواب میں جہانگیر ترین نے کہا کہ نواز شریف کی نااہلی میں کردار ادا کیا ، ایسی صورتحال میں ملاقات کیسے کرسکتا ہوں ، جب کہ سیاسی طور پر نا اہلی ہوچکی اور پارٹیاں بدلنے کی اب عمر نہیں ہے۔ میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی نے بھی ملاقات کے لیے جہانگیر ترین کو پیغام بھیجا ، یہ رابطے سینیٹ الیکشن کے دوران بھی کیے گئے جب کہ سابق صدر آصف علی زرداری کے قریبی ساتھی اس وقت بھی جہانگیر ترین کے ساتھ رابطے میں ہیں۔پاکستان مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی پی ٹی آئی کے اندرونی اختلافات کا فائدہ اٹھانے کی بھرپور کوشش کر رہی ہے۔مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے جہانگیر ترین سے لندن میں ملاقاتوں کا انکشاف ہوا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں