ڈسکہ(پی این آئی )این اے 75 ڈسکہ میں ضمنی انتخاب ہوگا۔پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان مسلم لیگ(ن) میں کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن کے حکم کے مطابق این اے 75 ڈسکہ میں ضمنی انتخاب آج منعقد ہوگا۔اس سے قبل ہونے والے الیکشن کو دھاندلی اور امن وامان کی
صورتحال کے باعث منسوخ کردیا گیا تھا۔ضمنی انتخاب میں مسلم لیگ نون کی نوشین افتخار اور پی ٹی آئی کے علی اسجد ملہی کے درمیان کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔پیپلزپارٹی نے الیکشن سے ایک روز قبل پاکستان مسلم لیگ(ن) کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔قومی اسمبلی کا یہ حلقہ توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔صوبائی الیکشن کمشنر غلام اسرار خان کا کہنا ہے کہ ڈسکہ الیکشن کو شفاف بنانے کے لیے پریذائیڈنگ آفیسرز سے حلف لیا گیا ہے۔پولیس اور رینجرز کے ساتھ ساتھ پاک فوج کےدستے بھی سیکیورٹی کے لیے موجود ہونگے۔ الیکشن کمیشن نے ڈسکہ الیکشن میں پولنگ عملے کے لیے ایس او پیز جاری کر تے ہوئے کہا ہے کہ پریزائیڈنگ افسر اور اسسٹنٹ پریزائیڈنگ افسر کے پاس اسمارٹ فون ہوگا۔ پریزائیڈنگ افسر فارم 45 کی تصویر الیکشن کمیشن اور ریٹرننگ افسر کو بھیجے گا۔این اے 75 کی سیٹ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی سید افتخارالحسن شاہ کے انتقال کے باعث خالی ہوئی تھی۔حلقہ میں مجموعی طور پر 300 سے زائد پولنگ سٹیشن قائم کیے گئے ہیں۔این اے 75 ڈسکہ میں ضمنی انتخاب ہوگا۔پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان مسلم لیگ(ن) میں کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔اسی حوالےنامور تجزیہ کا ر حسن نثار نے اپنے یوٹیوب چینل پر ایک سوال کے جواب میں کہنا تھا کہ دونوں سیاسی جماعتیں بونگیاں مار رہی ہیں ۔ دوبارہ انتخابات کی صورت میں پتہ چل جائیگا کہ جیت کس کی ہو گی، حسن نثار کے مطابق این اے 75ڈسکہ الیکشن میں مقابلہ کانٹے دار ہوگا لیکن میرے مطابق تحریک انصاف کسی نہ کسی طرح کم مارجن سے ہی سہی یہ الیکشن جیت جائیگی۔ تاہم یہ پیشنگوئی حتمی نہیں کیونکہ مقابلہ کانٹے دار ہوگا تو کچھ بھی توقع کی جاسکتی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں