جہانگیرترین،آپ صرف چند سالوں کیلئے دوست تھے، میں نے 22 سال پی ٹی آئی سے وفاداری کی، مگر مجھے انصاف نہیں ملا، فوزیہ قصوری کی دہائی

اسلام آباد (این این آئی)پاکستان تحریکِ انصاف کی سابق رہنما فوزیہ قصوری نے کہا ہے کہ جہانگیر ترین! آپ نے انصاف کے لیے غلط دروازہ کھٹکھٹایا ہے۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری کیئے گئے ایک بیان میں فوزیہ قصوری نے کہاکہ جہانگیر ترین! آپ صرف چند سالوں کے لیے دوست تھے، میں نے 22 سال پی ٹی آئی سے وفاداری کی، مگر مجھے انصاف نہیں ملا۔فوزیہ قصوری کا جہانگیر ترین سے کہنا ہے کہ آپ ایک مالدار اور طاقت

ور شخص ہیں، یہ آپ کے لیے اچھا ہے۔واضح رہے کہ فوزیہ قصوری نے پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) چھوڑنے کے بعد پاک سر زمین پارٹی (پی ایس پی) میں شمولیت اختیار کی تھی تاہم بعد میں انہوں نے سیاست چھوڑنے کا اعلان کر دیا تھا اور فلاحی کاموں کے ذریعے ملک و قوم کی خدمت کے عزم کا اظہار کیا تھا۔۔۔۔۔ کو ئی رہتا ہے تو رہ جائے، پی ڈی ایم کی ٹرین ٹریک پر رواں دواں رہے گی ن لیگی لیڈر کی خوش گمانی رائیونڈ( آئی این پی ) پاکستان مسلم لیگ(ن) پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ نے کہا کہ پی ڈی ایم کی ٹرین ٹریک پر رواں دواں رہے گی، کو ئی رہتا ہے تو رہ جائے یہ اپنی منزل کی طرف چلتی رہے گی ۔ جمعرات کو اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ آج مکافات عمل ہے کہ پی ٹی آئی کے اہم رکن اور وزیر اعظم کی جائز ناجائز سپورٹ کرنے والے جہانگیر ترین کہہ رہے ہیں کہ میرے ساتھ ظلم ہو رہا ہے، اب امید ہے کہ جہانگیر ترین کو ہوائی جہاز گھمانے کی ضرورت نہیں پڑے گی، شریف فیملی کی کاروباری ٹرانزکشن کو منی لانڈرنگ بنایا گیا تو جہانگیر ترین خاموش رہے، عمران خان کا کاروباری نہیں، انہوں نے ساری عمر مانگا ہے،رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ایک طرف کہا جاتا ہے کہ حمزہ اور سلمان شہباز بے نامی ہیں، 13 اپریل کو شہباز شریف کی ضمانت کی تاریخ ہے، امید ہے کہ انصاف ملے گا، امید ہے کہ نون لیگ کو دوبارہ عوامی خدمت کا موقع ملے گا، پی ڈی ایم ٹوٹنے کا غلط پراپیگنڈہ کیا جا رہا ہے،انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کا دور اس قابل ہے کہ اسے اسٹڈی کیا جائے، شریف فیملی نے ہزاروں لوگوں کو روزگار دیا، اور سرچھپانے کے لیئے چھت فراہم کی پی ڈی ایم اس بنیاد پر بنی کہ نالائق ٹولے کو ملک پر مسلط کیا گیا، بنیادی ایشو پر تمام جماعتیں متحد ہیں، ایک یا دو جماعتیں علیحدہ جدوجہد کرنا چاہتی ہیں تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں