لاہور(پی این آئی) سینئر تجزیہ کارنے کہا ہے کہ وزیراعظم سے جہانگیر ترین سمیت 80 ارکان قومی و صوبائی اسمبلی ناراض ہیں، اسیشل برانچ نے وزیراعظم کو جہانگیر ترین کے ساتھ 53 ارکان اسمبلی کی رپورٹ دی ہے، جہانگیرترین وفاقی اور صوبائی حکومت گرانے کی پوزیشن میں ہیں۔انہوں نے
نجی ٹی وی میں اپنے تجزیے میں کہا کہ وزیراعظم کے سامنے اس وقت جو بڑا مسئلہ ہے وہ پی ڈی ایم نہیں ہے، وزیراعظم کو خطرہ ہوگا تو ان کو اپنی صفوں میں ہوگا۔الیکٹیبلز، نان الیکٹیبلز جن کو وہ خود مافیا کہتے ہیں، وزیراعظم کے دائیں بائیں مافیا تو گھوم رہے ہیں۔ اسیشل برانچ کی رپورٹ وزیراعظم ہاؤس گئی ہے، جس میں وزیراعظم کو آگاہ کیا گیا کہ جہانگیرترین کے ساتھ 53 ارکان قومی و پنجاب اسمبلی لوگ ہیں، اس کا مطلب یہ ہے کہ جہانگیرترین کی اس میں اپنی ورکنگ نہیں لیکن یہ وہ لوگ ہیں جو جہانگیرترین کو سپورٹ کریں گے۔جہانگیرترین کے ساتھ یہ عدالت جائیں یا نہ جائیں ، وہ جہانگیرترین کے ساتھ ہیں، اگر اسپشل برانچ کی رپورٹ کو درست سمجھا جائے تو اس کا مطلب ہے جہانگیرترین وفاقی اور صوبائی حکومت گرانے کی پوزیشن میں ہیں۔ اسپیشل برانچ کا نام لے رہے ہیں وہ تردید کریں گے تو ہم تردید کر دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مجھ اگر کوئی پوچھے تو یہ تعداد 80 ارکان کے قریب ہے، جو وزیراعظم اور جہانگیرترین سے ہٹ کر بھی جو نالاں ہیں۔اس لیے وزیراعظم کو چاہیے ان ارکان پر نظر رکھیں۔ اصل ایشو یہ ہے کہ 18 تک لوگوں کا وزیراعظم کو پتا ہے، وہ گروپ کون سا ہے جو شاہ محمود قریشی کے لیے چل رہا تھا۔ لیکن جو جہانگیرترین کے ساتھ ہیں اس میں تو وفاقی وزراء شامل ہیں۔ پیپلزپارٹی یا ن لیگ والے غلط نہیں کہہ رہے، کیونکہ یہ اداروں کی رپورٹس ہیں۔ وزیراعظم کو چاہیے ان کو بلاکر پوچھیں اور کہیں کیا تم لوگ مجھے بلیک میل کررہے ہو؟
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں