کراچی (پی این آئی)سندھ ہائی کورٹ نے حکومت سندھ کو وارننگ جاری کر دی۔ تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں حکومت سند مت سندھ کی جانب سے ریٹائر ملازمین کی پنشن ادا نہ کیے جانے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، جس میں عدالت نے حکومت سندھ کو وارننگ جاری کرتے ہوئے کہا کہ
اگر ریٹائرڈ ملازمین کو پنشن جاری نہیں کی گئیں تو سندھ کابینہ کی تنخواہیں بند کر دیں گے۔ذرائع کے مطابق سندھ ہائی کورٹ سکھر بینچ میں مارکیٹ کمیٹی کے ریٹائرڈ ملازمین کو پنشن جاری نہ کرنے سے متعلق کیس کی سماعت جسٹس آفتاب گورڑ پر مشتمل سنگل بینچ نے کی۔سندھ ہائی کورٹ سکھر بینچ نے مارکیٹ کمیٹی کے ریٹائرڈ ملازمین کی تنخواہیں جاری نہ کرنے پر اہم فیصلہ کرنے کا اشارہ دیا گیا۔سماعت کے آغاز پر عدالت نے وزیر زراعت اور سیکریٹری کی تنخواہیں جاری کرنے کی درخواست مسترد کردی اور ریمارکس دئیے کہ اگر آئندہ سماعت پر سکھر مارکیٹ کمیٹی کے ریٹائرڈ ملازمین کو پنشن جاری نہیں کی گئیں تو سندھ کابینہ کی تنخواہیں بند کرنے کا حکم دیا جائیگا۔سندھ ہائی کورٹ نے ریمارکس دئیے کہ جب تک یہ معاملہ حل نہیں ہوتا، وزیر زراعت اور سیکریٹری کی تنخواہیں بند رہیں گی، عدالت نے آئندہ سماعت پر ڈی جی زراعت کو طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت تین ہفتوں کے لئے ملتوی کردی۔واضح رہے کہ گذشتہ ماہ اٹھارہ مارچ کو اسی بینچ نے کتوں کے کاٹنے کے واقعات پر رابطہ نہ کرنے پر دو ارکان سندھ اسمبلی کو معطل کردیا تھا، عدالت کی جانب سے معطل کئے جانے والوں میں فریال تالپور اور گیان چند اسرانی شامل تھے، سندھ ہائی کورٹ سکھر بینچ نے دونوں ارکان کی معطلی کا تحریری فیصلہ بھی جاری کیا تھا۔سندھ ہائی کورٹ نے حکومت سندھ کو وارننگ جاری کر دی۔ تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں حکومت سند مت سندھ کی جانب سے ریٹائر ملازمین کی پنشن ادا نہ کیے جانے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، جس میں عدالت نے حکومت سندھ کو وارننگ جاری کرتے ہوئے کہا کہ اگر ریٹائرڈ ملازمین کو پنشن جاری نہیں کی گئیں تو سندھ کابینہ کی تنخواہیں بند کر دیں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں