اسلام آباد (پی این آئی) وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے وفاقی کابینہ میں ردو بدل کو چند روز کے لیے مؤخر کردیا گیا۔ میڈیا ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے اپنے قریبی ساتھیوں سے مشاورت مکمل کرلی ، جس کی روشنی میں چند روزبعد کابینہ میں ردوبدل کا فیصلہ کیا جائے گا ، جس
کے تحت وفاقی کابینہ میں اہم اور بڑی وزارتوں میں بڑے پیمانے پر تبدیلی کا امکان ہے اور کارکردگی نہ دکھانے والے وزرا کو تبدیل کیا جائے گا۔بتایا گیا ہے کہ وفاقی وزیر فوڈ سکیورٹی سید فخرامام ، وفاقی وزیرا طلاعات سینیٹر شبلی فراز ، وزیر توانائی عمرایوب اور وزیر ہوا بازی غلام سرورخان کی وزارتیں تبدیل کیے جانے کا امکان ہے ، موجودہ وزیر اطلاعات شبلی فراز کو وزارت توانائی میں ذمہ داری دی جاسکتی ہے ، جب کہ وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری کو ایک بار پھر وزارت اطلاعات دینے کی پیشکش کی گئی تاہم انہوں نے مشاوت کے لیے وقت مانگ لیا۔دوسری جانب وفاقی وزی ہوابازی غلام سرور خان اپنی ہی حکومت پر پھٹ پرے ، انہوں نے کہا ہے کہ حکومت نے انڈسٹری ، سروسز سب کو ریلیف دیا مگر زراعت کو نہ دیا ، خدا کا خوف کرو ، اتنا ظلم اپنے زمیندار کے ساتھ نہ کیا جائے ، امپورٹڈ گندم 2400 روپے من پڑ رہی ہے اپنے زمیندار کو 1800 دے رہے ہیں ، گزشتہ سال ڈی اے پی 28 سو روپے تھی اس سال 5 ہزار ہے ، ڈھائی تین سال میں زرعی سیکٹر کے لیے کچھ نہیں کیا گیا۔تفصیلات کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی زیر صدارت زرعی مصنوعات پر خصوصی کمیٹی کا اجلاس ہوا ، جس میں وفاقی وزیر غلام سرور خان نے کہا کہ میں کابینہ میں بیٹھ کر بے بس ہوں ، ہم کہاں کہاں سے گندم امپورٹ کر رہے ہیں لیکن اپنے زمیندار کو حکومت کچھ دینے کو تیار نہیں ہے ، ڈھائی تین سال میں زرعی سیکٹر کیلئے ہم کچھ نہیں کر سکے، زرعی سیکٹر کو ہم ریلیف نہیں دے سکے ، حکومت نے انڈسٹری، سروسز سب کو ریلیف دیا مگر زراعت کو نہ دیا ، 52 بلین کے پیکج کا اعلان ہوا تھا کم از کم اس کو یقینی بنایا جائے اور وہ ریلیز ہو ، غیر زرعی طبقے کی آواز میں زیادہ اثر ہے۔انہوں نے کہا کہ کابینہ میں ہوں مگر دکھ ہوتا ہے وہاں بھی ہماری بات سنی نہیں جاتی، کابینہ میں بزنس مین کی بات سنی جاتی ہے ، کابینہ میں بھی میں نے پوچھا تھا کہ گندم کہاں کہاں سے امپورٹ کر رہے ہیں ، امپورٹڈ گندم 2400 روپے من پڑ رہی ہے اپنے زمیندار کو 1800 دے رہے ہیں ، اتنا ظلم اپنے زمیندار کے ساتھ نہ کیا جائے، سندھ نے جو ریٹ 2 ہزار رکھا وہ حقیقت پر مبنی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں