لاڑکانہ(آئی این پی ) مولانا فضل الرحمان کی سیاسی جماعت جمعیت علمائے اسلام نے تین صوبوں میں حکمران جماعت پاکستان تحریک انصا فکے ساتھ مل کر کرلاڑکانہ میں پیپلزپارٹی کے خلاف نیا عوامی اتحاد تشکیل دیا ہے۔ دونوں پارٹیوں کے رہنماوں نے پیپلزپارٹی مخالف اتحاد کا دائرہ کار ڈویژن کی سطح پر پھیلانے پر اتفاق کیا ہے۔ اس اتحاد کے بعد حکومت مخالف پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کی دو بڑی جماعتیں لاڑکانہ میں آمنے سامنے آگئی ہیں۔
نجی ٹی وی کے مطابق جے یوآئی نے لاڑکانہ میں پی پی کیخلاف بنائے جانے والے عوامی اتحاد میں قوم پرست تنظیموں کو بھی ساتھ چلنے کی دعوت دی ہے۔ جے یوآئی لاڑکانہ کی قیادت عوامی اتحاد میں شامل جماعتوں کے ساتھ مل کر جلد پاکستان پیپلزپارٹی کے خلاف مہم شروع کرے گی۔ لاڑکانہ عوامی اتحاد میں پی ٹی آئی کے اہم رہنما اللہ بخش انڑ اور رہنما امیربخش بھٹو جبکہ جی ڈی اے کے رہنما صفدر عباسی اور معظم عباسی شامل ہیں۔۔۔۔۔
پیپلزپارٹی کو شوکاز نوٹس نہیں بھیجا بس وضاحت مانگی ہے، شاہد خاقان عباسی نے مؤقف کیوں تبدیل کر لیا؟
اسلام آباد(آئی اینی پی ) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما وسابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ نیب کا ادارہ خود قابل احتساب ہے، پیپلزپارٹی نے اتحاد کو توڑا، پیپلزپارٹی کو شوکاز نوٹس نہیں بھیجا بس وضاحت مانگی ہے۔ اسلام اباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ براڈ شیٹ سکینڈل میں موساوی نے کہا کہ وزرا پیسے مانگتے رہے، حکومت چیئرمین نیب کو بلیک میل کر رہی ہے، ملک میں بڑے بڑے سکینڈل ان کو نظر نہیں آتے۔ ان کا کہنا تھا حکومت کشمیر کے معاملات عوام کے سامنے نہ رکھ سکی، مولانا نے پیپلزپارٹی کو شوکاز نہیں بھیجا، وضاحت طلب کی۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں