اسلام آباد(آئی این پی)حکومت نے کورونا ویکسین نہ لگوانے والے رجسٹرڈ افراد تک رسائی کا فیصلہ کرتے ہوئے کورونا کال سینٹرز کے فوری قیام کی منظوری دے دی ہے۔تفصیلات کے مطابق حکومت نے ویکسین نہ لگوانے والے رجسٹرڈ افراد تک رسائی کا فیصلہ کرتے ہوئے کہاکہ رجسٹرڈ بزرگ افراد تک رسائی خصوصی کال سینٹرز سے ہوگی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ کورونا کال سینٹرز نو شو پالیسی کے تحت تمام اضلاع میں قائم ہوں گے ، یہ کال سینٹرز
ویکسینیشن کیلئے رجسٹرڈافرادسے رابطے کریں گے، رابطے میں رجسٹرڈافرادسیویکسین نہ لگوانیکی وجوہات معلوم کی جائیں گی۔ذرائع کے مطابق این سی اوسی نے کورونا کال سینٹرز کے فوری قیام کی منظوری دیتے ہوئے کال سینٹرزکوسوالات کیخدوخال فراہم کردیے ہیں۔ذرائع وزارت صحت کا کہنا ہے کہ کال سینٹر عملہ بزرگ شہریوں سے 5سوالات پوچھیگا، عملہ رجسٹرڈ افراد سے ویکسینیشن نہ کرانے کی وجوہات جانیگا اور رجسٹرڈافرادسیویکسینیشن پر تحفظات معلوم کیے جائیں گے۔ذرائع کے مطابق کال سینٹرزرجسٹرڈ بزرگ افراد کو ویکسینیشن کیلئے قائل کریں گے جبکہ کورونا کال سینٹرز یومیہ کارکردگی رپورٹ پیش کرنے کے پابند ہوں گے۔ قومی اسمبلی کے مقابلے میں سینیٹ کے اختیارات کم ہونے پر، سینٹ کے اختیارات بڑھانے کا مطالبہ کر دیاگیا اسلام آباد(پی این آئی)پیپلز پارٹی کے سینیٹر رضا ربانی نے قومی اسمبلی کے مقابلے میں سینیٹ کے اختیارات کم ہونے پر، سینٹ کے اختیارات بڑھانے کا مطالبہ کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق سینٹر رضا ربانی نے سینٹ میں دونوں ایوانوں کے اختیارات برابر کرنے کا بل پیش کیا۔ ذرائع کے مطابق سینیٹر رضا ربانی نے دستور ترمیمی بل 2021 ایوان میں پیش کیا۔رضا ربانی نے کہا کہ پارلیمنٹ کے دو ایوانوں کے درمیان اختیارات کی بات ہوتی ہے، قومی اسمبلی کے مقابلے میں سینیٹ کے اختیارات کم ہیں، ایوانوں کے اختیارات برابر ہونے چاہئیں۔رضا ربانی نے بل میں سینیٹ کے اختیارات بڑھانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 57,62,72,73,86,89,126,159،160، 162 اور 166 میں ترمیم کی جائے، صوبے کے وزیراعلی کو سینیٹ میں بولنے کا اختیار دیا جائے، سینیٹر متعلقہ علاقے سے ہو تو ووٹ منتقل کروا کر دوسرے علاقے سے نہ آئے۔چیئرمین سنجرانی نے بل متعلقہ کمیٹی کے سپرد کردیا۔چیئرمین صادق سنجرانی کی زیر صدارت سینیٹ کا اجلاس ہوا جس میں الیکشن کے دوران خفیہ کیمروں کا معاملہ زیر بحث آیا۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ ایوان میں خفیہ کیمروں کی فرانزک تحقیقات کرائیں گے۔ن لیگی سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کے
27 سینیٹرز آزاد اپوزیشن ہیں، ہمارے ممبران کو الگ نشستیں دی جائیں، ہم آزاد اپوزیشن کے طور پر تعمیری سیاست کو جاری رکھیں گے۔اعظم نذیر کی تقریر کے دوران سینیٹر دلاور خان سمیت دیگر سینیٹرز نے شور شرابا کیا۔ وزیر ریلوے اعظم سواتی نے بھی سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے ایوان میں خفیہ کیمرے لگنے کے معاملے کی تحقیقات کامطالبہ کیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں