اسلام آباد(آئی این پی) پاکستان میں تعلیمی ادارے کھولنے یا نہ کھولنے کا فیصلہ آئندہ ہفتے کیا جائے گا۔وفاقی وزیرتعلیم شفقت محمود نے کہا کہ این سی اوسی کا تعلیمی اداروں سے متعلق اہم اجلاس 6اپریل کوطلب کیا جائے گا۔این سی اوسی کے اجلاس میں امتحانات کی صورتحال کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔ تعلیم اورصحت سیمتعلق ملک بھرکی صورتحال کاجائزہ لے کرفیصلہ کیا جائے گا۔فی الحال پاکستان میں11اپریل تک تعلیمی ادارے بند ہیں۔ حکومت
نے دس مارچ کو تعلیمی ادارے بند کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔خیال رہے کہ کورونا وائرس کے باعث گزشتہ برس 15 مارچ سے تمام تعلیمی ادارے بند کر دیے گئے تھے۔6 ماہ کی طویل بندش کے بعد تعلیمی اداروں کو 15 ستمبر کو دوبارہ کھولا گیا تاہم وبا کی دوسری لہر کے باعث انہیں 26 نومبر کو دوبارہ بند کر دیا گیا تھا۔یکم فروری سے ملک بھر کے تعلیمی اداروں میں سرگرمیاں بحال کی گئی تھیں اور حکومت نے تعلیمی اداروں میں کورونا ایس او پیز پر عملدرآمد لازمی قرار دیا تھا۔ کورونا وائرس کی تیسری لہر کیدوران حکومت نے دس مارچ کو تعلیمی ادارے بند کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔مولانا فضل الرحمان بیمار ہو گئے،نواز اور زرداری نے ٹیلی فون کھڑکا دیئے۔اسلام آباد (آئی این پی)مولانا فضل الرحمان کی طبیعت تاحال ناساز ہے اور جمعیت علمائے اسلام نے مرکزی مجلس شوری کا اجلاس ملتوی کر دیا گیا ہے۔جمیعت علمائے اسلام نے چھ اپریل کو مجلس شوریٰ کا اجلاس بلایا تھا۔ مولانا فضل الرحمان صاحب کیمکمل صحت یاب نہ ہونے پر مجلس شوری کا اجلاس ملتوی کیا گیا۔جے یو آئی مرکزی مجلس شوریٰ کیآئندہ اجلاس کی تاریخ کا اعلان بعد میں کیاجائیگا۔ مولانا فضل الرحمان کا اسلام آباد میں اپنی رہائشگاہ پر علاج جاری ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلسل بخار کے باعث گزشتہ روز مولانا کو ڈرپ بھی لگائی گئی ہے۔ ڈاکٹرز نے مولانا فضل الرحمن کو مکمل آرام کرنے کا مشورہ دیا ہے۔گزشتہ روز مسلم لیگ ن کے تاحیات قائد نواز شریف نے بھی جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے رابطہ کیا تھا۔نوازشریف نے مولانا فضل الرحمان سے خیریت دریافت کی اور انہیں جلد صحت یابی کی دعا دی۔ نواز شریف نے مولانا فضل الرحمان کو مکمل صحت یابی تک آرام کرنے کا مشورہ دیا۔پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے بھی سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان سے ٹیلی فونک
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں