محکمہ تعلیم سندھ اسٹیرنگ کمیٹی اجلاس، آٹھویں جماعت تک کے لیے اسکول بند کرنے کی تجویز

کراچی(آئی این پی)سندھ میں آٹھویں جماعت تک کے لیے اسکول بند کرنے کی تجویز سامنے آگئی،محکمہ تعلیم سندھ کی اسٹیرنگ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں صوبے میں اسکول بند کرنے سے متعلق دو تجاویز سامنے آئیں، اجلاس کے دوران اسٹیرنگ کمیٹی کے کچھ ممبران نے سندھ میں آٹھویں جماعت تک کے لیے اسکول بند کرنے کی تجویز دی اور کچھ ممبران نے اسکولوں کو 15روز کے لیے بند کرنے کا کہا تاہم کچھ ممبران نے تمام اسکول بند کرنے کی مخالفت

کی، اسٹیرنگ کمیٹی کے بعض ممبران نے کہا کہ نویں تا بارہویں تک کلاسز جاری رکھی جائیں جب کہ اس موقع پر پرائیوٹ اسکولز کے نمائندے نے اعتراض اٹھایا کہ جب مارکیٹیں کھلی ہیں تو اسکول کیوں بند کیے جائیں؟اجلاس کے بعد نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے کہا کہ اجلاس میں اسکولوں کوبند کرنے یا نہ کرنیکی 2مختلف تجاویز سامنے آئی ہیں جنہیں این سی او سی میں پیش کروں گا،انہوں نے کہا کہ اسٹیرنگ کمیٹی میں اسکولوں کی رمضان ٹائمنگ کے حوالے سے کوئی تجویز نہیں آئی،سعید غنی کا کہنا تھا کہ سندھ میں کورنا کے حوالے سے صورتحال کنٹرول میں ہے۔ پیپلزپارٹی اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان لڑائی، سینئر صحافی نے دلائل دیتےہوئے بڑا دعویٰ کر دیا لاہور(پی این آئی) پیپلزپارٹی اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان لڑائی نہ ہونے کا امکان ہے، پیپلزپارٹی کی سندھ میں حکومت اور سینیٹ میں زیادہ ارکان ہیں، پیپلزپارٹی پی ڈی ایم کے ساتھ مل کر اسٹیبلشمنٹ سے خواہ مخواہ کی لڑائی نہیں چاہتی۔ سینئر تجزیہ کارطلعت حسین نے اپنے تجزیے میں کہا کہ پیپلزپارٹی کے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ تعلقات بڑے پرانے ہیں، سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو بڑی طاقتور اور مقبول تھیں، لیکن پھر بھی وہ اسٹیبلشمنٹ سے بات چیت کرکے واپس آئیں، لیکن تعلقات سے مراد یہ نہیں سیاسی طور پرمکمل بچت ہوجائے گی۔آصف زرداری کے بڑے پرانے روابط ہیں، اس میں لڑائی ہونے کا امکان نہ ہونے کے برابر ہےپیپلزپارٹی طاقت میں ہے، سندھ میں حکومت ہے سینیٹ میں زیادہ سیٹیں ہیں۔پیپلزپارٹی نہیں چاہتی کہ اسٹیبلشمنٹ سے خواہ مخواہ لڑائی جاری رکھے۔ پیپلزپارٹی نے پی ڈی ایم کے ساتھ ہاتھ کیا لیکن یہ احمقانہ فیصلہ کیا ۔اتفاق کرتا ہوں کہ ثاقب نثار جیسے لوگ جج بن جاتے ہیں، ان کو سیٹ کا تحفظ حاصل ہوجاتا ہے اور وہ اس سیٹ کو اپنی کھوکھلی عزت کیلئے استعمال کرتے ہیں، صرف ثاقب نثار نہیں ایسے کئی لوگ ہیں۔لیکن ایک دن عہدے کا تحفظ ختم ہوجاتا ہے پھر احساس ہوتا

ہے کہ اس بندے نے کیا کام کیے؟ حقائق قوم کو بتانے کی ضرورت نہیں، ان کو خود پتا ہے، اگر قوم کو حقائق نظر نہیں آرہے معاشی اور معاشرتی حقائق سمجھ نہیں آرہے تو پھر اللہ ہی حافظ ہے، اور پھر کوئی بڑا حادثہ ہی سمجھائے گا۔بہت سارے لوگ ملک سے باہر ہیں، ان کے پیٹ بھرے ہوئے ہیں، وہ پاکستانی سیاست کو باہر بیٹھ کرحقائق دیکھنا شروع کردیتے ہیں، کہتے ہیں کہ اتنے بھی حالات خراب نہیں ہیں، لیکن جب وہ پاکستان میں رہیں گے تو پھر پتا چلے گا لوگ کس طرح رہ رہے ہیں، اگر مہنگائی، بجلی گیس کے بل نہیں سمجھا رہے تو پھر پتا نہیں کیسے سمجھیں گے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں