پیپلزپارٹی نےعملاََخود پی ڈی ایم سے علیحدگی اور اپنی الگ سیاست کرنے کا فیصلہ کرلیا

زاسلام آباد (پی این آئی)نجی ٹیلی ویژن چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ن لیگ کے سینئر رہنما احسن اقبال نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی کا اجلاس موخر کرنا پی ڈی ایم کیلیے واضح پیغام ہے ۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر لیگی رہنما احسن اقبال نے کہا کہ

پیپلزپارٹی کو کوئی جلدی نہیں اور وہ کہنا چاہتی ہے کہ ہم آپ کو کوئی جواب نہیں دینا چاہتے۔انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے آج عملا خود پی ڈی ایم سے علیحدگی اور اپنی الگ سیاست کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے جو ہم نے مشترکہ جدوجہد کی، اس سے علیحدہ ہو نا پیپلز پارٹی کا افسوسناک اقدام ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اس بات کا دکھ ہے کہ پیپلز پارٹی نے ہماری جدوجہد کو ثبوتار کیا۔انہوں نے کہا کہ جب پیپلز پارٹی نے جماعت اسلامی، اے این پی اور باپ پارٹی کے ساتھ مل کر اپنے امیدوار یوسف رضا گیلانی کو سینٹ میں اپوزیشن لیڈر منتخب کروایا تو اِس کے بعد پیپلز پارٹی نے عملاً خود کو پی ڈی ایم سے علیحدہ کر دیا تھا۔دوسری جانب سینئر پی پی رہنما حیدر زمان قریشی نے کہاکہ اگر شہباز شریف اور حمزہ شہباز اسمبلیوں سے استعفے دے دیں تو میں خود پیپلزپارٹی کے استعفے جمع کراو¿ گا۔ ن لیگ کے سینئر رہنما رانا ثناءاللہ نے پیپلزپارٹی پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ پیپلزپارٹی نے حکومتی اتحادیوں کےساتھ ہاتھ ملایا۔انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے پی ڈی ایم کے پہلے سربراہی اجلاس میں موقف اپنایا تھا کہ استعفیٰ دیے بغیر حکومت کے خلاف تحریک چلانی چاہیے جبکہ پی ڈی ایم میں شامل تمام جماعتوں کا موقف تھا کہ لانگ مارچ کے ساتھ اسمبلیوں سے استعفیٰ دیے جائیں۔رانا ثناءاللہ کا کہنا تھا کہ پی پی شہبازشریف اور حمزہ کا استعفیٰ لے اور اپنے استعفے دے، پیپلزپارٹی غلطی کی وضاحت نہیں کرسکتی،اس لیے غلطی مانے۔ پنجاب میں کسی ووٹ کی ہیرا پھیری نہیں ہوئی۔ پیپلزپارٹی سے ہر چیز پربات ہوسکتی ہے پہلے انہیں اپنی پوزشین واضح کرنی ہوگی۔واضح رہے کہ پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے ن لیگ اور پی پی سمیت دیگر جماعتوں میں یہ بات طے پائی تھی کہ سینٹ میں قائد حزت اختلاف ن لیگ کا ہو گا، تاہم پیپلز پارٹی نے اپنے امیدوار یوسف رضا گیلانی کو اپوزیشن لیڈر منتخب کروا دیا، جس کے بعد ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے درمیان شدید اختلافات پیدا ہو گئے اور بات لفظی گولا باری سے عملی اقدامات تک جا پہنچی اور اب ن لیگ نے پی ڈی ایم میں پیپلزپارٹی کے خلاف ایک اتحاد بنانے کافیصلہ کر لیا ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں