قومی اسمبلی کے بعد کابینہ نے بھی وزیراعظم پر عدم اعتماد کر دیا؟ اپوزیشن کا بڑا دعویٰ

اسلام آباد(آئی این پی)پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما سینیٹر مولابخش چانڈیو نے کہاہے کہثابت ہو گیا کہ وزیراعظم کٹھ پتلی ہیں اور کابینہ بھی ان کے فیصلے نہیں مانتی،ثابت ہو گیا کہ وزیراعظم کٹھ پتلی ہیں اور کابینہ بھی ان کے فیصلے نہیں مانتی،قومی اسمبلی کے بعد کابینہ نے بھی وزیراعظم پر عدم اعتماد کر دیا ہے،عمران خان نے بطور وزیر تجارت بھارت کے ساتھ تجارت کا فیصلہ کر کے ای سی سی سے منظوری لی۔ جمعرات کو پاکستان پیپلز

پارٹی کے مرکزی رہنما سینیٹر مولابخش چانڈیو نے اپنے ایک بیان میں کہاکہ ثابت ہو گیا کہ وزیراعظم کٹھ پتلی ہیں اور کابینہ بھی ان کے فیصلے نہیں مانتی، قومی اسمبلی کے بعد کابینہ نے بھی وزیراعظم پر عدم اعتماد کر دیا ہے، عمران خان نے بطور وزیر تجارت بھارت کے ساتھ تجارت کا فیصلہ کر کے ای سی سی سے منظوری لی،آج کابینہ نے وزیراعظم کے فیصلے کو مسترد کر کے ان پر عدم اعتماد کیا ہے ۔ مولابخش چانڈیو نے کہاکہ عمران خان کو اپنی عزت کا خیال نہیں ہے تو کم از کم وزیراعظم کی کرسی کا خیال کر لیں، سینیٹر مولابخش چانڈیو نے کہاکہ یہ کٹھ پتلی تین سال گذرنے کے بعد بھی ایک فیصلہ کرنے کے قابل نہیں ، لانے والے سوچیں کہ وہ کب تک عمران خان کی نااہلی کا بوجھ قوم کے کندھوں پر لادتے رہیں گے، حکومت نے پاکستان کو عالمی سطح پر تنہا اور اندرونی طور پر تباہ کر دیا ہے۔ عمران خان کو چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور صدر زرداری کے راستے پر چل ہی ہٹایا جا سکتا ہے۔انہوں نے کہاکہ پیپلز پارٹی ملک کے وقار اور عوام کے مسائل پر کسی بھی قسم کا سمجھوتا نہیں کرے گی۔۔۔۔۔ کاشتکاروں کا احتجاج، کوئٹہ کا ملک کے دیگر شہروں سے رابطہ منقطع کوئٹہ(آئی این پی ) بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ سے ستائے کاشتکاروں کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا اور انہوں نے قومی شاہراہوں کو بلاک کردیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق زرعی فیڈروں پر بجلی کی طویل اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نے کاشتکاروں کو احتجاج پر مجبور کردیا، بجلی کی عدم فراہمی پر کاشتکاروں نے بلوچستان کی اہم شاہراہوں کو بند کردیا ہے، جس کے باعث کوئٹہ کا ملک کے دیگر شہروں سے رابطہ منقطع ہوگیا ہے۔ احتجاجی کاشتکاروں نے زرعی فیڈرز پر بجلی کی عدم دستیابی کے باعث کراچی کوئٹہ ہائی وے کو کولک پاس کے مقام پربند کردیا ہے، اسی طرح کوئٹہ جیکب آباد ہائی وے کو کولپور کے مقام پر بلاک کیا، کاشتکاروں نے کوئٹہ چمن ہائی وے کو یارو کے مقام پربند کیا۔ اطلاعات کے مطابق مستونگ سے

کوئٹہ کراچی شاہراہ کو لکپاس اور کھڈکوچہ کے مقام سے بند کردیا گیا ہے، اس کے علاوہ کوئٹہ تفتان قومی شاہراہ کو پنجپائی اور کردگاپ کیمقام سے مکمل طور پر بند کیا گیا ہے جبکہ کوئٹہ سبی سکھر قومی شاہراہ کو کمبیلا کراس سے ہر قسم کی ٹریفک کیلئے بند کردیا گیا ہے۔ مختلف مقامات پر شاہراہوں کی بندش کے باعث ملک کے دیگر شہروں سے کوئٹہ جانے والے مسافر پھنس کر رہ گئے ہیں ان مسافروں میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں جو کہ گرم موسم کے باعث شاہراں پر شدید کوفت کا شکار ہیں۔ دوسری جانب احتجاجی کاشتکاروں کا موقف ہے کہ زرعی فیڈرز پر صرف ایک گھنٹے کی بجلی فراہم کی جارہی ہے، طویل لوڈشیڈنگ سے فصلوں کو نقصان پہنچ رہاہے، فوری طور پر بجلی کا مسئلہ حل نہ کیا تو مزید سخت اقدامات کرنے پر مجبور ہونگے۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں