اسلام آباد(آن لائن )وفاقی کابینہ کا جمعرات کو اجلاس شروع ہوتے ہی وزیر اعظم عمران خان نے بھارت کے ساتھ تجارت پر دو ٹوک موقف اپناتے ہوئے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ حل کئے بغیر بھارت کے ساتھ تجارت نہیں ہوگی، 5 اگست کا فیصلہ لئے بغیر بھارت سے تجارت نہیں ہوگی ،یہ غلط تاثر ہے کہ ہم کشمیر کو نظر انداز کرکے بھارت سے تجارت شروع کریں۔ وفاقی کابینہ اجلاس کی اندرونی کہانی کے مطابق وزیر اعظم نے کہا کہ کشمیر کو حق خود
ارادیت دئیے بغیر بھارت کے ساتھ تعلقات نارمل نہیں ہوسکتے۔وزیراعظم نے بھارت کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے اہم اجلاس آج (جمعہ کو ) طلب کرلیا۔وزیراعظم نے وزیرخارجہ اور وزارت خارجہ کے دیگر متعلقہ حکام کو طلب کرلیا ہے ۔ بھارت سے تعلقات کس حد تک ہوں گے، فیصلہ بریفنگ کے بعد ہوگا۔ذرائع کے مطابق وزیر خارجہ، وٰزیر داخلہ، وزیر پلاننگ اور وزیر انسانی حقوق نے وزیر اعظم کے موقف تائید کی ۔تمام وزرا ء نے وزیر اعظم کے موقف کی حمایت کی اور خیرمقدم کیا ۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم کا استفسار کیا کہ ای سی سی نے منظوری کیوں دی ؟۔حماد اظہر نے جواب دیا دو ہفتے قبل سستی چینی درآمد کرنے کے حوالے سے ای سی سی سے متعلق بات ہوئی تھی،اسد عمر نے جواب دیا کابینہ کے بغیر ای سی سی کا فیصلہ حتمی نہیں ہوتا، حتمی فیصلہ تو کابینہ کا ہوگا۔وزیراعظم نے کرپٹ اور. نااہل افسروں کو جبری ریٹائرڈ کرنے کے فیصلے پر عملدرآمد شروع کرنے کا بھی حکم جاری کیا ۔۔۔۔۔۔ کاشتکاروں کا احتجاج، کوئٹہ کا ملک کے دیگر شہروں سے رابطہ منقطع کوئٹہ(آئی این پی ) بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ سے ستائے کاشتکاروں کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا اور انہوں نے قومی شاہراہوں کو بلاک کردیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق زرعی فیڈروں پر بجلی کی طویل اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نے کاشتکاروں کو احتجاج پر مجبور کردیا، بجلی کی عدم فراہمی پر کاشتکاروں نے بلوچستان کی اہم شاہراہوں کو بند کردیا ہے، جس کے باعث کوئٹہ کا ملک کے دیگر شہروں سے رابطہ منقطع ہوگیا ہے۔ احتجاجی کاشتکاروں نے زرعی فیڈرز پر بجلی کی عدم دستیابی کے باعث کراچی کوئٹہ ہائی وے کو کولک پاس کے مقام پربند کردیا ہے، اسی طرح کوئٹہ جیکب آباد ہائی وے کو کولپور کے مقام پر بلاک کیا، کاشتکاروں نے کوئٹہ چمن ہائی وے کو یارو کے مقام پربند کیا۔ اطلاعات کے مطابق مستونگ سے کوئٹہ کراچی شاہراہ کو لکپاس اور کھڈکوچہ کے مقام سے بند کردیا گیا ہے، اس کے علاوہ کوئٹہ تفتان قومی
شاہراہ کو پنجپائی اور کردگاپ کیمقام سے مکمل طور پر بند کیا گیا ہے جبکہ کوئٹہ سبی سکھر قومی شاہراہ کو کمبیلا کراس سے ہر قسم کی ٹریفک کیلئے بند کردیا گیا ہے۔ مختلف مقامات پر شاہراہوں کی بندش کے باعث ملک کے دیگر شہروں سے کوئٹہ جانے والے مسافر پھنس کر رہ گئے ہیں ان مسافروں میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں جو کہ گرم موسم کے باعث شاہراں پر شدید کوفت کا شکار ہیں۔ دوسری جانب احتجاجی کاشتکاروں کا موقف ہے کہ زرعی فیڈرز پر صرف ایک گھنٹے کی بجلی فراہم کی جارہی ہے، طویل لوڈشیڈنگ سے فصلوں کو نقصان پہنچ رہاہے، فوری طور پر بجلی کا مسئلہ حل نہ کیا تو مزید سخت اقدامات کرنے پر مجبور ہونگے۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں